نئی دہلی: بھاگ دوڑ بھری زندگی میں کم وقت میں زیادہ کام کرنے اور ضروریات زندگی پوری کرنے کے لیے آن لائن سہولیات پر انحصار کرنے والوں کو اب دھوکہ دینا آسان نہیں ہوگا۔ حکومت ای کامرس کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی تیاری کر رہی ہے جو کیش آن ڈیلیوری (سی او ڈی) کے لیے صارفین سے اضافی فیس وصول کرتی ہیں۔ حکومت یہ بھی جانچ رہی ہے کہ آیا ای کامرس کمپنیاں صارفین کو پیشگی ادائیگی پر مجبور تو نہیں کر رہی اور اگر پری پیڈ آرڈرز منسوخ ہوں تو رقم کی واپسی میں تاخیر تو نہیں کر رہی۔
ای کامرس کمپنیوں کے اس من مانی رویے کے درمیان صارفین امور کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ انہوں نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حکومت کی نظر میں یہ ایک غلط طریقہ ہے جو صارفین کو گمراہ کرتا ہے اور ان کا استحصال کرتا ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق، حکومت کو صارفین کی جانب سے ای کامرس کمپنیوں کے من مانی رویے سے متعلق شکایات موصول ہوئی ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ کمپنیاں ان سے کیش آن ڈیلیوری کے لیے جبراً اضافی فیس مانگ رہی ہیں۔صارفین کی ان شکایات پر وزارت نے صارفین سے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کے ذریعے اپنی شکایت درج کرانے کے لیے بھی کہا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ بہت سے صارفین سی او ڈی فیس سے بچنے کے لیے پیشگی ادائیگی کر دیتے ہیں۔ ’ایمزون‘ جہاں سی او ڈی کے لیے 7 سے 10 روپئے چارج کرتا ہے وہیں فلپ کارٹ اور فرسٹ کرائی 10 روپئے اضافی لیتے ہیں۔
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے صارفین کے اس مسئلے کو لے کر سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ محکمہ صارفین امور کو ای کامرس پلیٹ فارمز کی جانب سے کیش آن ڈیلیوری کے لیے اضافی فیس لینے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اس عمل کو ایک تاریک نمونہ مانا جاتا ہے جو صارفین کو گمراہ اور ان کا استحصال کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تفصیلی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور ان پلیٹ فارمز کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ جوشی نے کہا کہ ہندوستان کے بڑھتے ہوئے ای کامرس سیکٹر میں شفافیت کو یقینی بنانے اور منصفانہ طریقوں کو برقرار رکھنے کے لیے، صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔