نئی دہلی: نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) نے 26 اپریل کو جاری کردہ ایک سرکلر میں تمام بینکوں اور پیمنٹ ایپلی کیشنز کو ہدایت دی ہے کہ 16 جون 2025 سے یو پی آئی سروسز کے نئے پروسیسنگ اصول نافذ کریں۔ اس تبدیلی کا مقصد یو پی آئی لین دین کو زیادہ تیز، مؤثر اور قابل اعتماد بنانا ہے۔نئے ضابطوں کے تحت، ریکوئسٹ پے اور ریسپانس پے سروسز کا ردعمل وقت 30 سیکنڈ سے گھٹا کر 15 سیکنڈ کر دیا جائے گا، جبکہ چیک ٹرانزیکشن اسٹیٹس اور ریورسل کے لیے یہ وقت صرف 10 سیکنڈ ہوگا۔ اسی طرح، ایڈریس ویلیڈیشن بھی 10 سیکنڈ میں مکمل کرنا ہوگا۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب حالیہ مہینوں میں یو پی آئی کو کئی تکنیکی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مارچ اور اپریل میں تین مرتبہ (26 مارچ، یکم اپریل اور 12 اپریل) سروس متاثر ہوئی، جن میں 12 اپریل کو ایک بڑی آوٹ ایج دیکھی گئی، جس سے لاکھوں صارفین کو مشکلات پیش آئیں۔این پی سی آئی کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ چیک ٹرانزیکشن اے پی آئی پر ضرورت سے زیادہ لوڈ کی وجہ سے یہ رکاوٹیں پیش آئیں۔ کئی بینک پرانے لین دین کی بار بار جانچ کر رہے تھے، جس کی وجہ سے سسٹم پر دباؤ بڑھ گیا اور سروس سست ہو گئی۔
ہر ماہ 25 لاکھ کروڑ روپے کے قریب ڈیجیٹل لین دین کے ساتھ یو پی آئی ہندوستان کا سب سے اہم پیمنٹ پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ ایسے میں رفتار اور اعتماد میں بہتری کے یہ اقدامات صارفین کے تجربے کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔این پی سی آئی نے واضح کیا ہے کہ ان نئے اقدامات سے ٹرانزیکشن کی کامیابی کی شرح پر منفی اثر نہیں پڑے گا، بلکہ مقصد صرف رفتار میں اضافہ اور سسٹم کی افادیت میں بہتری ہے۔