پٹنہ:بہار میں ووٹرس کی ’خصوصی گہری نظرثانی‘ یعنی ایس آئی آر پر ہنگامہ دن بہ دن تیز ہوتا جا رہا ہے۔ اب پورنیہ سے رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے اس معاملے میں الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بناتے ہوئے 9 جولائی کو ’بہار بند‘ کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ہم پورے بہار میں سڑک بند کریں گے۔ بہار بند کریں گے۔ ہم الیکشن کمیشن کے دفتر کو گھیریں گے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے ایس آئی آر معاملے پر عدالت جانے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ پپو یادو نے کہا کہ ’’ہم آج ہائی کورٹ جا رہے ہیں، معاملہ داخل کریں گے۔ ہم ووٹ بندی کی اس پوری لڑائی مین کانگریس کے ساتھ ہیں۔‘‘
یہ بیانات پپو یادو نے جمعہ کے روز پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ اس پریس کانفرنس میں ان کےس اتھ پریم چند سنگھ، راجیش رنجن پپو، شیونندن بھارتی، راجو دانویر اور منیش یادو بھی موجود تھے۔ میڈیا کے سامنے پپو یادو نے الزام عائد کیا کہ این ڈی اے حکومت جمہوریت کا حق چھین رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ووٹ دینا ہر آدمی کا بنیادی حق ہے۔ حکومت الیکشن کمیشن کے ذریعہ سے غریب، دلت اور انتہائی پسماندہ سے ووٹ دینے کا حق چھیننا چاہتی ہے۔ مجھے مرنا پسند ہے، لیکن بہاریوں کا مفاد کوئی چھین لے، یہ پسند نہیں ہے۔‘
برسراقتدار طبقہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے پپو یادو نے کہا کہ ’’آپ نے نوٹ بندی کے دوران عوام کو پریشان کیا، اب نتیش کمار ٹیچرس کو دھمکی دے رہے ہیں معطل کرنے کی۔ ہم ہائیکورٹ جا رہے ہیں مفاد عامہ عرضی کے لیے، کوئی ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی۔ جتنی قربانی دینی پڑے، دیں گے۔ الیکشن کمیشن کے غیر جمہوری فیصلہ کا پی ایم مودی کو بہار میں جواب دینا ہوگا۔‘‘
پپو یادو نے پریس کانفرنس میں بی جے پی، نتیش کمار کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس کو بھی نشانے پر لیا۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تو آر ایس ایس کا دفتر ہے۔ یہاں آر ایس ایس کے کہنے پر ہی ووٹر لسٹ تیار ہوتی ہے۔ نوٹ بندی کے بعد اب ووٹ بندی ہو رہی ہے۔ پہلے ہمارا پیسہ چھینا گیا، اب ہمارے ووٹ دینے کے حق کو چھین رہے ہیں۔