معاشی بحران سے دوچار پاکستان نے اپنے قریبی اتحادی چین سے مدد کی اپیل کی ہے۔ اس نے بیجنگ سے دو ارب ڈالر کی مالی امداد مانگی ہے۔نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چینی وزیراعظم لی چیانگ کو خط لکھا ہے۔ جس میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ 23 مارچ کو چین کے قرضے کی رقم جمع کرانے کا وقت مکمل ہوتے ہی قرض کو رول اوور کر دیا جائے۔ یہ اطلاع سنیچر کو ایک میڈیا رپورٹ میں دی گئی۔
ایکسپریس ٹریبیون اخبار کی خبر کے مطابق کاکڑ نے خط میں پاکستان کے معاشی بحران میں مدد کرنے پر چین کا شکریہ ادا کیا۔ نقدی کی کمی سے نبردآزما ہونے والے ملک کو چین سے مجموعی طور پر چار ارب ڈالر کا قرضہ ملا تھا۔ جس کی وجہ سے ملک پر بیرونی قرضوں کی ادائیگی کا دباؤ کم ہوا اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوئے۔
رواں ماہ کے شروع میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان کو دو ارب ڈالر کا قرضہ روک دیا تھا۔ تاہم سعودی عرب نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) میں پانچ ارب ڈالر جمع کرائے ہیں۔ عبوری حکومت نے 1.2 بلین ڈالر کے قرض کی آخری قسط پر بات چیت کے لیے اس ماہ ایک نیا مشن بھیجنے کی درخواست کی۔ یہ مشن نہ صرف آئی ایم ایف سے قرض کی آخری قسط اکٹھا کرنے کے لیے بلکہ ایک نئے طویل مدتی قرض کے پروگرام کے لیے بات چیت شروع کرنے کے لیے بھی اہم ہے۔