ممبئی : مہاراشٹر میں پیر اور منگل کو موسلا دھار بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ اب تک ریاست بھر میں 7 افراد کی موت ہو چکی ہے جبکہ دو سو سے زیادہ لوگ بادل پھٹنے اور سیلابی صورتحال میں پھنس گئے ہیں۔ سب سے زیادہ اثر ممبئی پر پڑا ہے جہاں ملک کی معاشی راجدھانی کی رفتار بارش نے تھام لی۔ شہر کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں، گاڑیاں پانی میں پھنسی ہیں اور لوگ کمر تک پانی میں چلنے پر مجبور ہیں۔
شدید بارش کے سبب برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے پیر کی دوسری پالی کے لیے اسکولوں اور کالجوں کو بند رکھنے کا اعلان کیا اور بعد میں موسم کی پیش گوئی دیکھتے ہوئے منگل کو بھی سبھی تعلیمی اداروں میں چھٹی کا فیصلہ کیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق 18 اگست صبح ساڑھے آٹھ بجے سے 19 اگست صبح ساڑھے پانچ بجے تک وکرولی میں 194.5 ملی میٹر، سانتا کروز میں 185 ملی میٹر، جوہو میں 173.5 ملی میٹر اور بائیکولا میں 167 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ باندرہ میں 157 ملی میٹر جبکہ کولابہ اور مہالکشمی میں بالترتیب 79.8 اور 71.9 ملی میٹر بارش درج کی گئی۔
محکمہ موسمیات نے ممبئی سمیت تھانے اور پال گھر میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے اور شہریوں کو غیر ضروری سفر سے بچنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ممبئی میں 21 اگست تک مزید بارش کے امکان کا اظہار کیا گیا ہے۔ یہ منظر ممبئی کے لیے نیا نہیں ہے۔ ہر سال برسات میں شہر پانی میں ڈوب جاتا ہے اور شہری انہی مسائل سے دوچار ہوتے ہیں۔ مستقل حل تلاش نہ کیے جانے پر عوامی ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔