نئی دہلی :اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے سابق صدر مہنت نریندر گری کی مشتبہ موت کے معاملے میں سیشن جج نے مدعی اور گواہ امر گری کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔ امر گری پچھلی کئی تاریخوں سے عدالت میں پیش نہیں ہو رہے تھے۔ 3 نومبر کو ہوئی عدالتی سماعت میں بھی امر گری اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے ضلعی عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔ جس کے بعد ڈی جی سی کریمنل گلاب چندر اگرہری نے عدالت میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کی درخواست دی تھی۔
اس سے قبل سیشن جج سنتوش رائے نے امر گری کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا۔ اب اس کیس کی اگلی سماعت 22 نومبر کو ہوگی۔ امر گری نے ہی پولیس کو خودکشی کیس کی اطلاع دی تھی۔ وہ پچھلی کئی تاریخوں سے اپنا بیان ریکارڈ کرانے نہیں آرہےہیں، ڈی جی سی کریمنل نے عدالت کو بتایا ہے کہ امر گری جان بوجھ کر گواہی دینے نہیں آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ مقدمے کی سماعت شروع کرنے کے لیے امر گری کا بیان ریکارڈ کرنا ضروری ہے۔
سیشن جج سنتوش رائے کی عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہوگئی، بیان ریکارڈ کیے بغیر دوسرے فریق کی گواہی نہیں ہوسکتی۔ تاہم پولیس نے عدالت میں رپورٹ درج کر کے جانکاری دی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ امر گیری پر قابل ضمانت وارنٹ کے سمن جاری نہیں کیے جاسکتے۔ کیونکہ امر گری پریاگ راج کے پتے پر موجود نہیں ہیں۔ یہاں تک کہ آس پاس رہنے والے لوگوں کو بھی پتہ نہیں ہے کہ امر گیری کہاں گیا ہے۔ امر گری کا فون نمبر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں فون پر بھی معلومات نہیں دی جا سکیں۔
سیشن کورٹ نے 31 مارچ کو ملزمین آنند گری، آدیا پرساد تیواری اور سندیپ تیواری کے خلاف الزامات طے کیے تھے۔ آنند گری پر آئی پی سی کی دفعہ 306 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ آدیا پرساد تیواری اور سندیپ تیواری کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 306 کے ساتھ ساتھ 120 بی کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت کی سفارش پر سی بی آئی کیس کی جانچ کر رہی ہے۔ سی بی آئی نے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 20 ستمبر 2021 کو مہنت نریندر گری شری مٹھ باگھمبری گڈی کے گیسٹ ہاؤس میں مردہ پائے گئے تھے۔ اس معاملے میں بڑے ہنومان مندر کے پجاری آدیا پرساد تیواری اور سندیپ تیواری پر سنگین الزامات ہیں۔