وزارت ریلوے نے ٹرین ٹکٹ کے کرایوں میں اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ وزارت کے مطابق نئے کرایوں کا اطلاق آج سے یعنی 26 دسمبر سے ہو گا۔ کرایوں میں اضافے کا فیصلہ پہلے 21 دسمبر کو کیا گیا تھا۔خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نئے نظام کے تحت جنرل کلاس میں 215 کلومیٹر تک کے سفر کے لیے کوئی اضافی چارجز نہیں لیے جائیں گے۔ تاہم 216 کلومیٹر سے زیادہ کے سفر کے لیے کرایوں میں اضافہ ہوگا۔ یہ اضافہ عام کلاس میں 1 پیسہ فی کلومیٹر اور میل/ایکسپریس ٹرینوں کی نان اے سی اور تمام اے سی کلاسوں میں 2 پیسے فی کلومیٹر ہے۔
وزارت ریلوے نے واضح کیا ہے کہ اس سال کرایوں میں یہ دوسری مرتبہ نظر ثانی ہے۔ مسافروں کے کرایوں میں پہلے جولائی 2025 میں اضافہ کیا گیا تھا۔ وزارت کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اضافے کا مقصد مسافروں کو لے جانے کی صلاحیت اور ریلوے آپریٹنگ اخراجات کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔
وزارت کے مطابق، مضافاتی خدمات اور سیزن ٹکٹوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، تاکہ روزانہ کے مسافروں پر اضافی بوجھ نہ پرے۔ عام نان اے سی ٹرینوں میں 215 کلومیٹر تک سیکنڈ کلاس کے کرایوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ 216 اور 750 کلومیٹر کے درمیان فاصلے کے لیے 5روپے، 751 اور 1250 کلومیٹر کے درمیان کے فاصلے کے لیے 10روپے، 1251 اور 1750 کلومیٹر کے درمیان کے فاصلے کے لیے 15روپے، اور 1751 سے 2250 کلومیٹر کے درمیان کے سفر کے لیے 20 روپے کا اضافہ ہوگا۔
سلیپر کلاس اور فرسٹ کلاس میں غیر مضافاتی سفر کے لیے 1 پیسے فی کلومیٹر کی شرح سے کرایوں میں یکساں اضافہ کیا گیا ہے۔ میل/ایکسپریس ٹرینوں میں سلیپر، اے سی چیئر کار، اے سی تھری ٹائر، اے سی ٹو ٹائر اور اے سی فرسٹ کلاس کے لیے 2 پیسے فی کلومیٹر اضافہ ہوگا۔ مثال کے طور پر، مسافروں کو اب 500 کلومیٹر کے نان اے سی میل/ایکسپریس سفر کے لیے تقریباً دس روپے زیادہ ادا کرنے ہوں گے۔


















