پیرس: فرانسیسی پولیس نے گزشتہ چھ دنوں میں فرانس کے فسادات میں ملوث 3,625 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ یہ اطلاع فرانسیسی میڈیا نے منگل کو وزارت انصاف کے حوالے سے دی۔
اس سے قبل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا تھا کہ فسادات کی انتہا ہو چکی ہے۔ میکرون نے کہا کہ اگر ملک میں حالات خراب ہوئے تو سوشل نیٹ ورک بند کیا جا سکتا ہے۔ گزشتہ جمعہ کو میکرون نے کہا تھا کہ ان لوگوں کی شناخت کی جائے گی جنہوں نے ایک نوجوان کے قتل کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعے احتجاجی مظاہروں کی کال دی اور بدامنی کو ہوا دی۔
راڈکاسٹر بی ایف ایم ٹی وی کے مطابق کل 3,625 افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے 1,124 نابالغ ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 990 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے اور اس وقت 380 کو جیل کی سزا سنائی جا چکی ہے۔
’لا مارسیلائز‘ اخبار کے مطابق فرانسیسی شہر مارسیلے میں پراسیکیوٹر کے دفتر نے نوجوان کی موت کی ابتدائی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ پیرس کے نواحی علاقے نانٹیرے میں 17 سالہ ناہیل کو پولیس افسر نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر گولی مار دی۔ افسر کو قتل کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے لیکن مظاہرین پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔