نئی دہلی: کانگریس سے متعلق جن کھاتوں کو آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے منجمد کر دیا تھا، انہیں آئی ٹی ٹریبونل سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پارٹی لیڈر وویک تنکھا نے کہا کہ کانگریس کے کھاتوں پر پابندی بدھ تک ہٹا دی گئی ہے۔ تنکھا نے بتایا کہ انہوں نے دہلی میں آئی ٹی اے ٹی بنچ کے سامنے کانگریس کا موقف پیش کیا اور بتایا کہ کانگریس پارٹی کے تمام اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔
وویک تنکھا کے مطابق ٹربیونل نے ان کی بات سنی اور کہا کہ ان کے پاس حقائق ہیں اور انہیں غیر متناسب سزا نہیں دی جا سکتی۔تنکھا نے کہا، ’’ہم میرٹ پر بحث کرنا چاہتے ہیں کہ ہم پر 115 کروڑ کا ٹیکس کس طرح عائد کیا گیا؟اس سے قبل پارٹی کے سینئر لیڈر اجے ماکن نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ نہ تو ملازمین کی تنخواہیں نکال پا رہے ہیں اور نہ ہی بل ادا کر پا رہے ہیں۔ ماکن کا کہنا تھا کہ کانگریس کے ساتھ یوتھ کانگریس کے کھاتوں کو بھی منجمد کر دیا گیا ہے۔ اجے ماکن نے ایک پریس کانفرنس میں یہ جانکاری دی۔پریس کانفرنس کے دوران اجے ماکن نے کہا، ’’کانگریس پارٹی کے کھاتوں کو منجمد کر دیا گیا ہے۔ ملک میں تالابندی کر دی گئی ہے۔ جمہوریت منجمد ہو چکی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے اعلان میں صرف چند ہفتے باقی ہیں، تو حکومت یہ قدم اٹھا کر کیا ثابت کرنا چاہتی ہے؟ ملک کی اہم سیاسی جماعت کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔ محکمہ انکم ٹیکس نے 210 کروڑ روپے کی وصولی مانگی ہے۔
کانگریس لیڈر نے مزید کہا، ’’2018-19 کے انکم ٹیکس فائلنگ کی بنیاد پر کروڑوں روپے مانگے جا رہے ہیں۔ یہ انتہائی شرم کی بات ہے، جمہوریت کا قتل ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہمارے کھاتے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ کانگریس پارٹی رکنیت مہم کے ذریعہ یوتھ کانگریس سے رقم اکٹھی کرتی ہے اور وہ بھی منجمد کر دی گئی ہے۔ماکن نے کہا کہ پارٹی کے ریٹرن داخل کرنے میں تاخیر ہوئی لیکن مزید 45 دن کا وقت دیا گیا تھا۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ اکاؤنٹ ہی منجمد کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا، ’’سب کچھ متاثر ہوا ہے اور ہمارے پاس بجلی کے بل اور تنخواہیں ادا کرنے کے بھی پیسے بھی نہیں ہیں۔ ہم بینک میں رقم جمع کرنے سے قاصر ہیں اور بینک سے پیسے بھی نہیں نکال پا رہے۔