آج (پیر) کا دن شیئر بازار کے لیے ’بلیک منڈے‘ ثابت ہو رہا ہے۔ پورے شیئر بازار میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ شیئر بازار کے خاص انڈیکس بی ایس ای سینسیکس اور این ایس ای نفٹی میں لگاتار بکوالی (Selling) جاری ہے۔ دراصل ٹرمپ کے ٹیرف بم کا اثر ہندوستانی شیئر بازار پر زبردست طور پر پڑا ہے۔ حالانکہ شیئر بازار میں ہو رہی گراوٹ کے کئی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔
تازہ خبر کے مطابق بی ایس ای سینسیکس تقریباً 3300 پوائنٹس گر کر 72389 پر ٹریڈ کر رہا ہے وہیں این ایس ای نفٹی 920 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 21977 پر کاروبار کر رہا ہے۔ سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری کی قیمت میں آج تقریباً 20 لاکھ کروڑ روپے کی کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ آج صبح پری اوپن کے وقت بی ایس ای سینسیکس 4000 پوائنٹس تک گرا تھا۔ وہیں نفٹی میں 1100 پوائنٹ کی گراوٹ درج کی گئی تھی۔
یہ گراوٹ ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں سب سے بڑی گراوٹوں میں سے ایک مانی جا رہی ہے۔ اس نے سرمایہ کاروں کو 1992 کے ہرشد مہتہ گھوٹالے اور 2008 میں عالمی مندی جیسی اقتصادی چوٹ کو تازہ کر دیا ہے۔
امریکی ٹیرف نے پوری دنیا کے اقتصادی نظام کو ڈگمگا دیا ہے۔ سبھی سرمایہ کار محفوظ سرمایہ کاری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ آج صبح ایشیائی بازار کے سبھی انڈیکس میں بھاری بکوالی ہوئی تھی۔ وہیں امریکی مارکیٹ کا بھی بُرا حال ہے۔ گفٹ نفٹی بھی صبح 900 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ ٹریڈ کر رہا تھا۔
بیرون ملکوں میں ہوئی بکوالی کا اثر ہندوستانی شیئر بازار میں بھی دیکھنے کو ملا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ٹیرف کو کڑوی دوا بتایا ہے۔ انہوں نے گزشتہ دنوں ہندوستان سمیت کئی ملکوں میں امریکی برآمدات پر ٹیرف کا اعلان کیا تھا۔