اسلام آباد:پاکستان کے سابق وزیر اعطم عمران خان کی شریک حیات بشریٰ بی بی کو ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ بدھ کے روز اپنے حکم میں عدالت نے بشریٰ بی بی کو ان کی ذاتی رہائش یعنی عارضی جیل سے راولپنڈی واقع اڈیالہ جیل میں منتقل کرنے کا حکم صادر کر دیا۔ یعنی بشریٰ بی بی اب اسی جیل میں رہیں گی جہاں عمران خان پہلے سے قید ہیں۔قابل ذکر ہے کہ 49 سالہ بشریٰ بی بی کو اسلام آباد واقع پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی حویلی بنی گالہ میں قید رکھا گیا ہے۔ بشریٰ بی بی نے بنی گالہ میں رکھنے کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جس میں انھوں نے اڈیالہ جیل منتقل کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس معاملے میں جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے گزشتہ ہفتہ سماعت مکمل کی تھی اور اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ آج اپنے حکم میں عدالت نے بنی گالہ کے عارضی جیل کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا اور حکم صادر کیا کہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں منتقل کیا جائے۔ بشریٰ بی بی کو ایک دیگر معاملے میں سماعت کے لیے بدھ کو اڈیالہ جیل لے جایا گیا، لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ انھیں کب اس جیل میں باضابطہ طور پر منتقل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد جوابدہی عدالت کے ذریعہ توشہ خانہ بدعنوانی معاملے میں بشریٰ بی بی اور عمران خان کو 14-14 سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے بعد بشریٰ بی بی کو رواں سال 31 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حالانکہ توشہ خانہ بدعنوانی معاملے میں ان کی سزا کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ معطل کر دیا گیا تھا۔ اس وقت بشریٰ بی بی غیر اسلامی شادی معاملے میں زیر حراست ہیں اور عمران خان بھی کچھ دیگر معاملوں میں قید ہیں۔