احمد آباد :احمد آبادکے کنارے واقع سابرمتی کے ساحل پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کا تاریخی اجلاس جاری ہے۔ دو روزہ یہ اجلاس 8 اور 9 اپریل 2025 کو رکھا گیا ہے، جس میں ملک بھر سے کانگریس کے سرکردہ رہنما، اراکین اسمبلی، سابق وزرائے اعلیٰ، ریاستی صدور اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مندوبین شریک ہیں۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تعزیتی قرارداد کی منظوری سے ہوا جس میں فروری 2023 سے لے کر اب تک وفات پانے والے مختلف ریاستوں کے اہم کانگریسی لیڈران کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
تعزیتی قرارداد کے بعد پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے سمیت دیگر سرکردہ رہنماؤں نے اجلاس سے خطاب کیا۔ کھڑگے نے اپنی تقریر میں بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی نہ صرف جمہوری اداروں کو کمزور کر رہی ہے بلکہ ملک کے آئین پر منظم حملے کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کانگریس کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ گاؤں گاؤں جا کر عوام کو بیدار کریں اور آئندہ انتخابات کے لیے خود کو تیار رکھیں۔
اس اجلاس میں ’سمویدھان بچاؤ راشٹریہ پدیاترا‘ کے آغاز کا بھی اعلان کیا گیا ہے، جو 26 جنوری 2025 کو شروع ہو چکی ہے اور اگلے سال یومِ جمہوریہ یعنی 26 جنوری 2026 تک جاری رہے گی۔ اس کا مقصد آئین اور جمہوری اقدار کو عوام تک لے جانا ہے۔
اجلاس کے دوسرے دن اہم قراردادوں کی منظوری اور آئندہ سیاسی حکمت عملی پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔ ساتھ ہی پارٹی تنظیم کو مضبوط بنانے، ریاستی یونٹوں کے درمیان تال میل بہتر کرنے، اور ممکنہ اتحادوں پر بھی گفتگو کی جا رہی ہے۔
یہ اجلاس اس لحاظ سے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ گجرات میں 64 سال بعد کانگریس کا قومی اجلاس ہو رہا ہے۔ اس سے قبل 1961 میں بھاونگر میں اے آئی سی سی کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔ گجرات پردیش کانگریس کے صدر شکتی سنگھ گوہل نے اسے ریاست کے لیے فخر کا لمحہ قرار دیا ہے۔
اجلاس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا، جس میں موجودہ حالات میں پارٹی کے موقف، عوامی مسائل پر مؤقف اور آئندہ لائحہ عمل کی تفصیل ہوگی۔ اجلاس کے دوران سیاسی، اقتصادی، سماجی اور آئینی مسائل پر متعدد ذیلی اجلاس بھی ہو رہے ہیں، جن میں مندوبین بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔