لکھنؤ: ہائی کورٹ نے سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اور سابق کابینہ وزیر محمد اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے فرضی برتھ سرٹیفکیٹ معاملے میں اعظم خان، بیٹے عبداللہ اور اہلیہ تزئین فاطمہ کے خلاف مقدمے کی سماعت میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ جب تک درخواست پر فیصلہ نہیں کیا جاتا، ٹرائل کورٹ سے کیس کا فیصلہ نہیں آئے گا۔ ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت پر روک لگانے اور کچھ نئے شواہد پیش کرنے کی اجازت دینے کی اعظم خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔
اعظم خان سمیت تین لوگوں کے خلاف مقدمہ کی سماعت رام پور کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں چل رہی ہے۔ درخواست میں مطالبہ ہکیا گیا ہے کہ انہیں ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری مقدمے میں ثبوت کے طور پر پین ڈرائیو اور ویڈیو کلپ داخل کرنے کی اجازت دی جائے۔ اعظم خان کی جانب سے کہا گیا کہ مقدمے کا مرکزی گواہ محمد شفیق مدعی آکاش سکسینہ کے قریب ہے، اس لیے محمد شفیق ان کے خلاف گواہی دے رہا ہے۔ اس حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے ہائی کورٹ سے ایک پین ڈرائیو اور ویڈیو کلپ کو بطور ثبوت پیش کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔