ممبئی:مختلف اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل انڈیا اتحاد 30 ستمبر تک آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے اتحادیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو حتمی شکل دے گا۔ یہ فیصلہ جمعرات 31 اگست کو ممبئی میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی غیر رسمی میٹنگ کے دوران کیا گیا۔ذرائع کے مطابق پارٹیوں کی ریاستی کمیٹیاں سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے پر عمل درآمد کریں گی۔ پارٹیاں ون آن ون مقابلے پر متفق ہونے کی کوشش کریں گی، جس کا مطلب ہے کہ ووٹوں کی تقسیم سے بچنے کے لیے تمام سیٹوں پر بی جے پی کے خلاف صرف ایک امیدوار کھڑا کیا جائے گا۔میٹنگ میں شرکت کے لیے پہنچنے والے انڈیا کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ ملک میں ‘آئین اور جمہوریت کو بچانےکے لیے اکٹھے ہوئے ہیں، اور ایک مشترکہ پروگرام تیار کریں گے کیونکہ وہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ممبئی کے گرینڈ حیات ہوٹل میں انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) کا دو روزہ اجلاس جاری ہے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ملک کے اتحاد اور خودمختاری کو مضبوط کیا جائے اور آئین اور جمہوریت کی حفاظت کی جائے۔ مودی حکومت غربت، بے روزگاری اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انڈیا کے اجلاس میں ہم ایک مشترکہ پروگرام تیار کرنے پر کام کریں گے۔ ہمیں ون آن ون الیکشن لڑنا ہے یعنی بی جے پی کے خلاف مشترکہ امیدوار کھڑے کرناہے۔
پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا کہ انڈیا اتحادکی تشکیل کا مقصد ملک کو بچانا ہے۔ملک کا وفاقی ڈھانچہ خطرے میں ہے۔ وہ ریاستیں جو انہیں (بی جے پی) کو مینڈیٹ نہیں دیتی ہیں انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اتحاد سیٹوں کی تعداد بڑھانے یا کم کرنے کے لیے نہیں ہے بلکہ ملک کو بچانے کے لیے ہے۔عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما راگھو چڈھا نے کہا کہ بی جے پی انڈیا سے خوفزدہ ہے۔ "انہیں لفظ انڈیا سے نفرت ہے اور وہ نام کو دہشت گرد تنظیم سے جوڑ رہے ہیں۔ یہ صرف نفرت نہیں ہے بلکہ اس کے بارے میں خوف بھی ہے کہ اگر اتحاد کامیاب ہو جاتا ہے تو ان کیا ہوگا
آر جے ڈی لیڈر منوج جھا نے کہا کہ اتحاد ملک کو متحد کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ "یہ صرف جماعتوں کا اتحاد نہیں ہے بلکہ نظریات کا اتحاد ہے۔ ملک کو شفا کی ضرورت ہےاور یہ اتحاد قوم کی تعمیر نو اور حکمران جماعت کو آئینہ دکھانے کے لیے ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کہا کہ ہندوستان کے بارے میں لوگوں کے ردعمل نے وزیر اعظم اور بی جے پی کو بے چین کردیا ہے۔