ہماچل پردیش کے کئی علاقوں میں شدید بارش کے سبب لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک آنے والے سیلاب سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ 3 قومی شاہروں سمیت 822 سڑکوں پر آمد و رفت روکنی پڑی ہے۔ مقامی محکمہ موسمیات نے بلاس پور، سولن اور سرمور اضلاع میں شدید بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔ افسران نے بتایا کہ 20 جون سے 30 اگست تک مانسون کی دستک دینے کے بعد ریاست میں 91 بار اچانک سیلاب، 45 بار بادل پھٹنے اور 93 بڑے لینڈ سلائڈ کے واقعات پیش آئے ہیں۔
افسران نے بتایا کہ اتوار (31 اگست) کی صبح ریاست میں قومی شاہراہوں اولڈ ہندوستان تبت روڈ، منڈی-دھرم پور روڈ اور اوٹ-سنج روڈ سمیت کُل 822 سڑکیں بند ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ نیتر اور بھاگ ندیوں میں اچانک آئے سیلاب کی وجہ سے منالی-نگر-کُلو سڑک بند ہو گئی ہے اور وہاں مرمت کا کام جاری ہے۔ افسران کے مطابق شملہ شہر کے باہری علاقوں میں 2 گاڑیاں بھی ملبے میں دب گئیں۔
اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹر (ایس ای او سی) کے مطابق بارش سے متعلقہ واقعات کی وجہ سے 1236 بجلی کے ٹرانسفارمر اور 424 واٹر سپلائی اسکیمیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ افسران نے بتایا کہ بھرمور اور چمبا میں پھنسے منی ناتھ یاترا کے ’تیرتھ یاتریوں‘ کو نکالا جا رہا ہے۔