رانچی: جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی کے کانٹا ٹولی کھادگڑھا بس اسٹینڈ میں جمعرات کو آگ لگنے سے پانچ مسافر بسیں جل کر خاک ہو گئیں۔ اس سے بس اسٹینڈ میں بھگدڑ اور افرا تفری کی صورت حال پیدا ہو گئی۔ یہ حادثہ ہے یا اس کے پیچھے غیر سماجی عناصر کا ہاتھ ہے یہ صاف نہیں ہو پایا ہے۔
غنیمت یہ رہی کہ اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعہ کے تعلق سے عینی شاہدین نے بتایا کہ دوپہر کے تقریباً 12 بجے اچانک بس اسٹینڈ کے ایک حصے سے دھواں اٹھتا دیکھا۔ کچھ دیر بعد دو بسیں شعلوں میں گھری نظر آئیں۔ یکایک آگ کے شعلوں نے پاس کھڑی چار اور بسوں کو اپنی زد میں لے لیا۔ آگ کے شعلے اتنے زبردست تھے کہ بسیں کچھ دیر میں ہی جل کر خاک ہو گئیں۔
آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ تقریباً ایک گھنٹے بعد موقع پر پہنچی۔ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ بس اسٹینڈ پر موجود ایجنٹس کا کہنا ہے کہ بسوں میں ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی۔ تاہم معاملے کی جانچ کرنے والی پولیس اس کے پیچھے کسی سازش کے امکان کو رد نہیں کر رہی ہے۔
آگ لگنے کے فوراً بعد مقامی لوگوں اور تھانہ لوئر بازار نے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ آگ لگنے کے بعد بس میں موجود ایجنٹوں، ہاکروں اور مسافروں میں کہرام مچ گیا۔ کسی ناخوشگوار خوف سے لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے۔