نئی دہلی : دہلی پولیس کی اسپیشل برانچ نے حالیہ پیش رفت(رام مندرمیں پران پرتشٹھاتقریب ، گیانواپی کے تہہ خانے میں نماز ادا کرنے کے احکامات اور مختلف مذ ہبی مقامات کو منہدم کرنے کے) کے پیش نظر پولیس اسٹیشنوں کو ایک ایڈوائزری جاری ہدایت دی ہے کہ وہ فرقہ وارانہ طور پر حساس علاقوں میں امن برقرار رکھنے کے لیے چوکس رہیں۔ا سپیشل یونٹ کی ہدایات میں کہا گیاہے کہ کچھ عناصر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔اسپیشل برانچ کی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ تمام تھانوں کو سی اے اے/این آر سی مخالف تحریک اور 2020 کے دہلی فسادات میں ملوث شرپسندوں پر کڑی نظررکھی جائے۔
انگریزی اخبار ‘ہندوستان ٹائمز’ کی رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس کی اس خصوصی یونٹ کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہےکہ پولس افسران ایسے لوگوں کی فہرست بنائیں جو پہلے ہی فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے میں ملوث رہے ہیں۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سینئر افسر نے بتایا کہ وہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنے پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ سی اے اے/این آر سی سے متعلق احتجاج، شاہین باغ میں احتجاج اور کسانوں کے احتجاج میں حصہ لینے والوں کی فہرست تیار کی جا رہی ہے۔ فہرست میں پہلے سے معلوم گروپس کے ممبران کا بھی ذکر کرنے کو کہا گیا ہے۔ اگر کچھ پولیس اضلاع یا یونٹس کے پاس پہلے سے ایسے لوگوں کی فہرست موجود ہے تو انہیں اسے اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایات موصول ہوئی ہیں۔
افسر کے مطابق، شمال مشرقی ضلع پولیس کے پاس تقریباً 100 شرپسندوں کی فہرست ہے جو اکثر فرقہ وارانہ طور پر حساس مسائل یا احتجاج میں ملوث ہوتے ہیں۔ شمال مشرقی ضلع کے پولیس حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ فہرست کو اپ ڈیٹ کریں اور ان لوگوں کو شامل کریں جنہوں نے فروری 2020 میں فرقہ وارانہ فسادات سے کچھ دن پہلے جعفرآباد، سیلم پور اور یمنا وہار علاقوں میں احتجاج میں حصہ لیا تھا۔