نئی دہلی :پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے جمعرات کو سنگم بجبہاڑہ کے مقام پر سڑک حادثے کے بعد جموں کشمیر پولیس نے وضاحت دی ہے۔ پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محبوبہ مفتی، ایک زیڈپلس زمرہ کی پروٹیکٹی ہیں، ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک وسیع اور جدید ترین حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس نے جموں کشمیر کی بڑی سیاسی جماعت اور یہاں کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی سیکیورٹی کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ انکی سیکورٹی میں 34 اہلکاروں کی ایک ٹیم شامل ہے، جس کی قیادت ایک انسپکٹر کے عہدے کے چیف سیکیورٹی آفیسر کرتے ہیں۔ سیکیورٹی پوز میں پرسنل سیکیورٹی آفیسرز اور خصوصی طور پر تربیت یافتہ اہلکاروں کی قریبی قربت کی ٹیم شامل ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ عام طور پر سیکورٹی یافتہ افراد کے حفاظتی انتظامات پر عوامی ڈومین میں بات نہیں کی جاتی ہے۔ تاہم، پی ڈی پی کے پارٹی کارکنان سمیت اپنے محافظوں کو یہ یقین دلانا ضروری ہو گیا ہے کہ محبوبہ مفتی کے لیے حفاظتی انتظامات کافی حد تک موجود تھے اور اب بھی ہیں، کیونکہ پی ڈی پی سمیت دیگر سیاسی لیڈران نے جمعرات کے حادثے کے بعد محبوبہ مفتی کو فراہم کی جانے والی سیکورٹی پر کئی سوالات کھڑا کیے تھے۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ بدقسمتی سے حادثات کئی بار غیر متوقع عوامل اور دوسرے مسافرین کے سڑک کے رویے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ محبوبہ مفتی کی گاڑی جمعرات کو اس وقت جموں سرینگر قومی شاہراہ پر حادثے کا شکار ہوئی تھی جب وہ بوٹ کالونی کھنہ بل میں آگ متاثرین سے ملاقات کےلیے اننت ناگ کی طرف جا رہی تھی۔ اس دوران مخالف سمت سے آنے والی ایک گاڑی کے ساتھ انکی گاڑی ٹکرا گئی تاہم محبوبہ مفتی اس حادثے میں معجزاتی طور پر بچ گئیں۔حادثے کے بعد انکی سیکورٹی کو لیکر جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ سمیت کئی سیاسی لیڈران کے بیانات سامنے آئے اور محبوبہ کی سیکورٹی کو لیکر الزامات بھی عاید کیے گئے