اسلام آباد۔زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کے باوجود اگلی حکومت کی بنانے کی کوشش نہیں کرنے والی عمران خان کی تحریک انصاف پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جیل میں قید پارٹی کے بانی اور سابق وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔پی ٹی ائی کے بیرسٹر علی سیف نے اس فیصلے کا اعلان پنچاب چیف منسٹر امیدوار کی حیثیت سے اسلم اقبال اور اپنے وزیراعظم امیدوار کے طور پرعمر ایوب خان کے ناموں کا اعلان کرنے کے اگلے روز کیا ہے۔اسلام آباد میں قومی وطن پارٹی کادورہ کرنے کے بعد میڈیاسے بات کرتے ہوئے سیف نے کہاکہ مذکورہ پارٹی نے پارٹی کے بانی خان کی ہدایت کے مطابق پنجاب او رمرکز میں مذکورہ پارٹی نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیاہے حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ووٹوں کے مطابق ہمیں سیٹیں ملنے کے بعد بھی نتائج تبدیل نہیں ہوں گے پھر آج ہوسکتا ہے کہ ہم 180سیٹوں کے ساتھ مرکز میں رہیں۔ ہمارے امیدواروں کی جیت کے ہمارے پاس شواہد موجود ہیں“۔اپوزیشن میں شامل ہونے کے فیصلے کے بعد یہ واضح نہیں ہے کہ پارٹی وزیراعظم اور پنجاب چیف منسٹر کے الیکشن میں حصہ لے گی۔اس سے قبل پی ٹی آئی نے دعوی کیاتھا کہ ان کے فاتح کم سے کم 85سیٹوں کو پارلیمنٹ میں چھین لیاگیاہے جو ملک کی تاریخ کا سب سے ”بڑا ووٹر دھوکہ“ ہے اور اعلان کیاتھا کہ وہ ہفتہ کے روز اس چھیز چھاڑ کے خلاف ملک گیر ”پرامن“ احتجاج کریں گے۔
عمران خان کی تحریک انصاف پارٹی کی حمایت والے آزاد امیدوار وں نے 8فبروری کو منعقد ہونے والے انتخابات میں 265کی قومی اسمبلی کی سیٹوں میں سے 93پر جیت حاصل کی ہے۔تاہم پی ٹی ائی کے دو اہم مخالف ایک اتحادی حکومت کی تشکیل کی صورت میں سامنے آئے جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی پاکستان مسلم لیگ۔ن‘ اور بلوال بھٹو زرداری کی پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)نے منگل کے روز انتخابات کے بعد کا اتحاد تشکیل دیاہے۔پی ایم ایل۔ ن نے 75وہیں پی پی پی نے 54 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ متحدہ قومی مومنٹ پاکستان(ایم کیو ایم۔ پی) نے بھی اپنے 17سیٹوں کے ساتھ انہیں حمایت فراہم کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔ قومی اسمبلی کے 266ممبرس میں حکومت کی تشکیل کے لئے کسی بھی پارٹی کو 265مقابلہ کی جانے والی سیٹوں میں سے 133پر جیت حاصل کرنا ہوتا ہے۔