نئی دہلی: حکومت ہند نے چاول کی برآمد کے حوالے سے سخت فیصلہ لیا ہے۔ حکومت نے باسمتی چاول کے علاوہ ہر قسم کے کچے چاول کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ ملکی مانگ میں اضافے اور آئندہ تہوار کے موسم کے دوران خوردہ قیمتوں پر کنٹرول کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔وزارت خوراک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ باسمتی چاول اور اسنا چاول کی تمام اقسام کی برآمدی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کیحکومت نے غیر باسمتی سفید چاول کی برآمد پر پابندی لگا کر مقامی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رواں ماہ چاول کی قیمتوں میں 10 سے 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تاہم چند شرائط کے ساتھ چاول کی برآمد کی اجازت ہوگی۔ اگر نوٹیفکیشن سے پہلے بحری جہازوں میں چاول کی لوڈنگ شروع ہو گئی ہے تو اس کی برآمد کی اجازت ہو گی۔
اس کے علاوہ ان صورتوں میں بھی چاول کی برآمد کی اجازت ہوگی جہاں حکومت نے دیگر ممالک کو اس کی اجازت دی ہے۔ حکومت نے ان ممالک کی غذائی تحفظ کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے ایسی اجازت دی ہے۔ ملک میں گزشتہ چند سالوں میں کھانے پینے کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ گندم، چاول، دودھ اور سبزیوں کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ان 5 ممالک میں سب سے زیادہ برآمد کرنے والے ملک سے برآمد ہونے والے کل چاولوں میں غیر باسمتی سفید چاول کا حصہ تقریباً 25 فیصد ہے۔ ہندوستان سے غیر باسمتی سفید چاول کی کل برآمد 2022-23 میں 4.2 ملین امریکی ڈالر تھی جو پچھلے مالی سال یعنی 2021-22 میں 2.62 ملین امریکی ڈالر تھی۔ ہندوستان سب سے زیادہ غیر باسمتی سفید چاول تھائی لینڈ، اٹلی، اسپین، سری لنکا اور امریکہ کو برآمد کرتا ہے۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تقریباً 15.54 لاکھ ٹن سفید چاول برآمد کیے گئے ہیں، جو کہ ایک سال پہلے کی مدت میں صرف 11.55 لاکھ ٹن تھے، یعنی سال بہ سال کی بنیاد پر، اس میں اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں برآمدات میں 35 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ دھان کی بوائی میں کمی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ملک کا کچھ حصہ سیلاب کی وجہ سے ڈوب رہا ہے۔ لیکن کچھ ریاستیں ایسی ہیں جہاں اوسط سے کم بارش ہو رہی ہے۔ خاص طور پر ان ریاستوں میں جہاں دھان سب سے زیادہ اگایا جاتا ہے وہاں بارش کم ہو رہی ہے۔ مغربی بنگال، مہاراشٹرا اور کرناٹک جیسی ریاستوں میں دھان کم بویا گیا ہے۔ جبکہ مغربی بنگال دھان پیدا کرنے والی ایک بڑی ریاست ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بھارت دنیا میں چاول برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے، گزشتہ سال ستمبر میں حکومت نے ٹوٹے ہوئے چاول کی برآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ چاول کی کئی اقسام کی برآمد پر 20 فیصد تک ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔گئی۔ یعنی صرف نان باسمتی کچے چاول کی برآمد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ حالانکہ بھارت سے باسمتی چاول بڑے پیمانے پر برآمد کیا جاتا ہے