الیکشن کمیشن کے ذریعہ بہار میں کی جا رہی ووٹرس کی خصوصی گہری نظرثانی کی مخالفت کے باوجود الیکشن کمیشن نے جمعہ کو ایک بڑا اعلان کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک بھر میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کا کام شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور جلد ہی اس کے لیے شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ 24 جون کو بہار میں ایس آئی آر سے متعلق حکم جاری کر دیا تھا اور کہا تھا کہ آئینی فرائض کے تحت اور ووٹر لسٹ کی دیانت داری و تحفظ کے لیے ووٹر لسٹ کی نظرثانی کا کام کیا جائے گا۔ اب الیکشن کمیشن نے اس کی شروعات کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذریعہ جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ ’’ووٹر لسٹ کی دیانت داری کو بنائے رکھنا غیر جانبدارانہ اور آزادانہ انتخاب کے لیے بنیادی ضرورت ہے۔ عوامی نمائندہ قانون 1950 اور رجسٹریشن آف الیکٹورل رولس 1960 کے تحت اہلیت، ووٹر لسٹ تیار کرنے کا عمل اور طریقے کی جانکاری دی گئی ہے۔
گزشتہ ماہ 24 جون کو الیکشن کمیشن نے بہار میں ایس آئی آر کی ہدایت جاری کی تھی۔ یہ 25 جون سے 26 جولائی 2025 کے بیچ کرانے کا فیصلہ لیا گیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ میں فرضی، نااہل اور 2 مقامات پر رجسٹرڈ ووٹرس کو ہٹانے کے مقصد سے نظرثانی کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن پارٹیوں کا الزام ہے کہ الیکشن کمیشن اس خصوصی گہری نظرثانی کے ذریعہ پچھلے دروازے سے لوگوں کی شہریت کی جانچ کر رہا ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن کا الزام ہے کہ اس کی آڑ میں بڑے پیمانے پر لوگوں سے ووٹنگ کا حق چھینا جا سکتا ہے۔ حالانکہ الیکشن کمیشن نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر کوئی شخص ووٹر لسٹ سے باہر ہو جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوگا کہ اس کی شہریت ختم ہو گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ قانون اور آئین کے تحت اسے یہ حق حاصل ہے کہ وہ شہریت سے جڑے دستاویز مانگ سکے تاکہ لوگوں کو رائے دہی کا حق مل سکے۔