نئی دہلی :سپریم کورٹ میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پرسماعت آج مکمل ہوگئی تاہم سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھاہے۔ان عرضیوں پر 16 دن تک سماعت ہوئی۔ عرضی گزاروں کا مطالبہ ہے کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو بحال کیا جائے اور اس کی مکمل ریاست کا درجہ بھی واپس کیا جائے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑکی قیادت میں پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ نے آرٹیکل 370 سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ اس میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس ایس کے کول، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس سوریہ کانت شامل تھے۔سینئر وکلاء کے سبل، گوپال سبرامنیم، راجیو دھون، ظفر شاہ، دشینت دوبے نے آرٹیکل 370 کو بحال کرنے کے حق میں اپنی رائے ظاہر کی۔ وہیں اٹارنی جنرل آر وینکٹرامانی، سالیسٹر جنرل تشار مہتا، سینئر وکلاء ہریش سالوے، راکیش دویدی، وی گری نے مرکزی حکومت کا رخ پیش کیا اور کہا کہ دفعہ 370 کو ہٹانے کے فیصلے کو درست قرار دیا۔
سماعت کے آخری دن سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر درخواست گزار یا مدعا علیہ تحریری طور پر کچھ کہنا چاہتے ہیں تو ایسا اگلے تین دن تک ایسا کیا جا سکتا ہے۔