وجے واڑہ: آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے جمعرات کو وجے واڑہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے منعقدہ افطار پارٹی میں مسلمانوں کو وقف جائیدادوں کی حفاظت اور ان کے فلاحی منصوبوں کے لیے اپنی حکومت کی مضبوط وابستگی کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) حکومت ہمیشہ سے وقف املاک کی حفاظت کرتی آئی ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
نائیڈو کے اس بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ آیا ٹی ڈی پی مرکز میں وقف (ترمیمی) بل 2024 پر بی جے پی کے لیے مشکلات پیدا کرے گی؟ ٹی ڈی پی نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کا اہم اتحادی ہے اور بی جے پی کو اس بل کو پارلیمنٹ میں منظور کرانے کے لیے اس کی حمایت درکار ہوگی۔ اگر ٹی ڈی پی پیچھے ہٹتی ہے تو یہ بل پاس کرانا بی جے پی کے لیے مشکل ہو سکتا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے وقف بورڈ کو معطل کرنے والے متنازع گورنمنٹ آرڈر (جی او) 43 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے باعث وقف بورڈ کے کام کاج میں رکاوٹ پیدا ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا، "ہماری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی ہم نے اس حکم کو منسوخ کر دیا اور وقف جائیدادوں کے تحفظ کو یقینی بنایا۔ ساتھ ہی وقف بورڈ کو دوبارہ فعال کیا۔”
نائیڈو نے مسلمانوں کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لیے اپنی حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی پی حکومت کے دوران مسلمانوں کے ساتھ انصاف ہوا ہے اور این ڈی اے کے دور اقتدار میں ان کی حالت مزید بہتر ہوگی۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ 2025-26 کے بجٹ میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے 5,300 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔