نئی دہلی: ہندوستانی محکمہ موسمیات کے مطابق بپرجوئے اگلے 4 گھنٹوں میں شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ 15 جون کے آس پاس اس کے طوفان کے طور پر شمال کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ اس وقت یہ بحیرہ عرب میں گجرات میں پوربندر سے تقریباً 500 کلومیٹر جنوب-جنوب مغرب میں موجود ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بپرجوئے اتوار (11 جون) کو دوپہر 2.30 بجے کے قریب 5 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا تھا۔ آئی ایم ڈی نے اس کے 15 جون تک کچھ کے ساحل تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ تاہم اس کے ساحل سے ٹکرانے کی توقع نہیں ہے۔ طوفان کے پوربندر سے تقریباً 200-300 کلومیٹر اور نالیہ سے 200 کلومیٹر کے فاصلے سے گزرنے کا امکان ہے۔
آئی ایم ڈی کے تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، گردابی طوفان اتوار کی صبح 4 بجے پوربندر سے تقریباً 510 کلومیٹر دور تھا۔ جیسے جیسے یہ ساحل کے قریب پہنچے گا، انتباہی سگنل بدل جائے گا۔ موجودہ پیشن گوئی کے مطابق اس کے گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان نہیں ہے۔ ہندوستانی کوسٹ گارڈ یونٹ ماہی گیروں کو بحری جہازوں، ہوائی جہازوں اور ریڈار اسٹیشنوں کے ذریعے باقاعدہ ایڈوائزری بھیج رہے ہیں۔
‘بیپرجوئے’ کے شدید گردابی طوفان میں تبدیل ہونے کے امکان کے درمیان ہندوستانی کوسٹ گارڈ نے ماہی گیروں اور ملاحوں مشورہ دیا ہے کہ وہ اگلے 5 دنوں تک گجرات، دمن اور دیو کے ساحلوں پر نہ جائیں۔ گزشتہ ایک ہفتے سے ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے اہلکار ماہی گیروں سے مسلسل رابطے میں ہیں اور طوفان کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔
گردابی طوفان کی وجہ سے گجرات میں اگلے دو دنوں کے دوران 35-40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ اس کے بعد ہوا کی رفتار بڑھ سکتی ہے اور 13-15 جون کے دوران ساحلی علاقوں میں یہ 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ سوراشٹرا-کچھ کے علاقے میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔
طوفان کی وجہ سے کیرالہ کے کئی اضلاع بشمول ترواننت پورم، کولم، پٹھان متھیٹا، الاپپوزا، کوٹائم، اڈوکی، کوزیکوڈ اور کنور کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ طوفان سے پہلے احتیاطی تدابیر کے طور پر نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیم کو پوربندر، گر سومناتھ اور ولساڈ کے ساحلوں پر تعینات کیا گیا ہے۔