سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ مشکل میں پھنسے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ امریکی استغاثہ نے ان کے خلاف ملک کے کچھ حساس ترین سیکورٹی رازوں کو مبینہ طور پر خطرے میں ڈالنے کے الزام میں ان کے خلاف 37 غیر مہر بند الزامات جاری کیے ہیں۔
وفاقی فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ مسٹر ٹرمپ نے خفیہ دستاویزات کو غلط طریقے سے سنبھالا، جس میں خفیہ امریکی جوہری پروگرام اور حملے کی صورت میں ممکنہ ملکی خطرات کے بارے میں معلومات شامل تھیں۔
الزامات میں کہا گیا ہے کہ کچھ دستاویزات ٹوائلٹ کے ارد گرد باکسوں میں محفوظ کی گئی تھیں اور دیگر کو فلوریڈا میں لے گئے تھے۔خفیہ دستاویزات کا غیر مجاز افشاء نے امریکہ کی قومی سلامتی، خارجہ تعلقات اور انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کے لیے خطرہ پیدا کیا۔
محکمہ انصاف مجرمانہ الزامات کو ایک ایسے دن منظر عام پر لایا جب مسٹر ٹرمپ کے دو وکلاء جان راولی اور جم ٹرسٹی نے خود کو اس کیس سے الگ کر لیا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مسٹر ٹرمپ کے وکلاء نے کیس کیوں چھوڑا۔ اگر مسٹر ٹرمپ اعلیٰ عدالت میں قصوروار ٹھہرائے جاتے ہیں تو انہیں کم از کم 20 سال تک جیل میں رہنا ہو گا۔