نئی دہلی :ریاگ راج کے راجروپ پور واقع چلڈرن ہون میں 221 دن سے بند عتیق احمد کے دونوں بیٹے (اہزام اور آبان) پیر کے روز چھوڑ دیے گئے۔ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے دونوں کو ان کی بوا پروین قریشی کے حوالے کیا ہے۔ فی الحال دونوں کو ہٹوا واقع رشتہ دار کے گھر میں رکھا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں پیر 9 اکتوبر کو ہی چلڈرن ہوم سے باہر آ گئے تھے اور رات تقریباً 9 بجے دونوں کساری-مساری قبرستان پہنچ کر والد (عتیق) اور چچا (اشرف) کی قبر سے لپٹ کر زار و قطار روئے۔ اس دوران وہاں موجود لوگوں نے انھیں عتیق اور اشرف کے قتل کی ویڈیو بھی دکھائی۔
واضح رہے کہ 24 فروری کو امیش پال قتل واقعہ کے بعد 2 مارچ کو عتیق کے پانچ میں سے دو نابالغ بیٹوں کو چلڈرن ہوم میں داخل کر دیا گیا تھا۔ حالانکہ انھیں پولیس کہاں لے گئی ہے، اس سلسلے میں کچھ بھی وضاحت نہیں کی گئی تھی۔ اس کے لیے عتیق کی بیوی شائستہ پروین نے ضلع عدالت سے دونوں بچوں کا پتہ لگانے اور ان کی سیکورٹی یقینی کرنے کی گزارش کی تھی۔ جواب میں دھومن گنج پولیس نے کورٹ کو بتایا تھا کہ دونوں چکیا میں لاوارث ہال میں گھومتے ملے تھے جنھیں چلڈرن ہوم میں رکھا گیا ہے۔