کوٹ دوار سیول کورٹ نے جمعہ کو اتراکھنڈ کے انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں بڑا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے مرکزی ملزم پلکت آریہ کے ساتھ سوربھ بھاسکر اور انکت گپتا کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔ یہ مقدمہ تقریباً دو سال آٹھ ماہ تک عدالت میں چلا۔ عدالت نے تسلیم کیا کہ تینوں مجرموں کا اس قتل میں ہاتھ ہے ۔ سزا سنانے کے بعد تینوں ملزمان کو پولیس حراست میں عدالت سے باہر لا کر جیل بھیج دیا گیا۔تاہم متاثرہ خاندان عدالت کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہے۔ انکیتا کے والد وریندر بھنڈاری نے کہا کہ انہیں امید تھی کہ مجرموں کو پھانسی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے اور مجرموں کو پھانسی دینے کی پوری کوشش کریں گے۔
انکیتا کی ماں سونی بھنڈاری نے بھی عدالت کے فیصلے کو نامکمل انصاف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ان کی بیٹی کو قتل کیا گیا اس کے لیے عمر قید کافی نہیں ہے۔ واضح رہے انکیتا بھنڈاری کے قتل کے اس معاملے نے ریاست بھر کے لوگوں کو چونکا دیا تھا اور کئی دنوں تک عوام میں غم و غصہ بھی دیکھا گیا۔ اب خاندان ہائی کورٹ جانے کی تیاری کر رہا ہے۔انکیتا بھنڈاری قتل کیس میں ایس آئی ٹی کی جانچ کے بعد عدالت میں 500 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی گئی۔ اس میں 97 گواہوں کو نامزد کیا گیا۔ ان میں سے 47 گواہ استغاثہ کی جانب سے عدالت میں پیش کیے گئے۔ عدالت نے تمام گواہوں کے بیانات اور شواہد کی بنیاد پر سماعت مکمل کی۔