کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے دہلی کے رام لیلا میدان پر آئین کے تحفظ کے حوالہ سے منعقدہ کانگریس کے عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کو بچانے کے لیے تمام جماعتوں اور تنظیموں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے تحفظ کے بغیر عوام کی شراکت ممکن نہیں۔ انہوں نے تاریخی حوالوں کے ساتھ بتایا کہ برطانوی دور میں صرف امیر زمینداروں کو ووٹ کا حق حاصل تھا، لیکن پنڈت جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر نے مل کر بالغ رائے دہی کی بنیاد رکھی۔ ملکارجن کھڑگے نے طنزاً سوال کیا کہ کیا بالغ رائے دہی مودی نے دی؟ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تمام حقوق آئین کی مرہون منت ہیں، جن کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں میں بی جے پی نے مسلسل آئین، آئینی اداروں اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش ہوئی۔ میڈیا پر پابندی لگائی گئی۔ بی جے پی کے لیڈران سرعام 400 پارلیمانی سیٹوں کی مانگ کرنے لگیں تاکہ وہ آئین کو بدل سکیں۔ ایسے ماحول میں راہل گاندھی نے کشمیر سے کنیاکماری پھر منی پور سے ممبئی تک کی یاترا نکالی۔ ان یاتراؤں نے عوام کے ایشوز کو کانگریس پارٹی کا ایشو بنایا۔ اس ملک کا ایشو بنایا اور آج آپ سب یہاں اس تاریخی رام لیلا میدان میں اکٹھا ہوئے ہیں کیونکہ یہ ایشو آج بھی ختم نہیں ہوئے۔
سنبھل کے معاملے پر کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہاں پہلے مندر تھا اب مسجد ہے۔ مسجد کے نیچے مندر ہے۔ موہن بھاگوت نے 2022 میں کہا تھا ہر مسجد میں شیو لنگ ڈھونڈنے کا کام نہ کریں۔ آپ کے (بی جے پی) کے لوگ ایسا بولتے ہیں پھر بھی آپ یہ کرتے ہیں۔ 1947 سے قبل کے مذہبی مقامات کو جوں کا توں برقرار رکھنے کے لیے سال 1991 میں قانون بنایا گیا تھا۔ یہ لوگ اس کو بھی نہیں مان رہے ہیں۔ قانون بھی آپ بناتے ہو اور توڑتے بھی آپ ہو۔ تاج محل مسلمانوں نے بنایا ہے اس کو بھی جا کر توڑو۔ لال قلعہ مسلمانوں نے بنایا وہ بھی توڑ دو۔ حیدر آباد میں قلعہ ہے وہ بھی توڑ دو۔ سب کچھ ایسے ہی ختم کر دیں گے کیا ہم لوگ۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’میں بھی ہندو ہوں میرا نام ملکارجن ہے۔ میں سیکولر رہنے کی وجہ سے چاہتا ہوں ایک ہو کر چلو۔ وقف بل کا کانگریس کے ساتھ ساتھ تمام اپوزیشن پارٹیوں نے مخالفت کی ہے۔ یہ لوگ ملک کو توڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ایسے ہی کرتے رہیں گے تو پھر ایک بار ملک غلامی میں چلا جائے گا۔ ہم سب مل کر انصاف کے لیے لڑیں گے۔