نئی دہلی: ہندوستانی مسلم علماء اور معروف اسلامی فقہاء نے مختلف فقہی مسائل پر کئی روز کے غوروفکر اور وسیع تر تبادلہ خیال کے بعد مسلمانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے سے گریز کریں اوراسی کے ساتھ کچھ احتیاطی اقدامات کے ساتھ خواتین کو مساجد میں نماز ادا کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔دونوں ہی مسائل مسلم کمیونٹی کو کافی عرصے سے پریشان کر رہے ہیں۔ جہاں عوامی مقامات پر نماز پڑھنے کا مسئلہ نئے شہری علاقوں میں مساجد اور نمازکی جگہوںکی کمی کی وجہ سے پیدا ہوا، وہیں مسلم خواتین کے مساجد میں داخلے کا مسئلہ خود خواتین کی بڑھتی ہوئی مانگ اور علما کی جانب سے ناکافی جواب کی وجہ سے منظر عام پر آیا، جن میں سے اکثر اسلام کی مختلف شقوں کے بارے میں اچھی طرح سے آگاہ نہیں ہیں کہ آیا خواتین کو مساجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے ا نہیں مختلف اسلامی مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے ملک بھر کے جید علماء اور مفتیان نے حال ہی میں لکھنؤ کے معروف مدرسہ ندوۃ العلماء کے زیر اہتمام اسلامی فقہ سیمینار میں شرکت کی تاکہ عوامی مقامات پر نماز کے شرعی حکم کا جامع جائزہ لیا جا سکے۔
ملک کی موجودہ چیلنجنگ صورتحال، اس کے قانونی پہلوؤں اور مساجد میں خواتین کے داخلے سمیت مختلف حساس امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔اس سمینار کا اہتمام ندوۃ العلماء کی شریعہ اکیڈیمی فار ریسرچ اینڈ اسٹڈیز نے کیا تھا، جسے عالمی شہرت یافتہ اسلامی سکالر مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی نے 1963 میں تشکیل دیا تھا۔سمینار کے بعد شریعہ اکیڈمی نے اسلامی اسکالرز کی طرف سے دی گئی سفارشات پر مبنی ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔ سفر کے دوران وقت پر نماز ضروری ہے لیکن مسلمانوں کو چاہئے کہ اپنے عمل سے دوسروں کو تکلیف نہ دیں۔