آگرہ-کانپور قومی شاہراہ پر 30 جون کو چلتی بس میں اچانک آگ لگ گئی، جس کی وجہ سے ٹائر پھٹ گیا۔ اس حادثہ سے بس میں سوار مسافروں کے درمیان افراتفری مچ گئی۔ حالانکہ ڈرائیور کی سمجھداری سے بڑا حادثہ ہونے سے ٹل گیا۔ حادثہ کی شکار یہ بس مغربی بنگال سے گروگرام جا رہی تھی۔ بس میں تقریباً 60 مسافر سوار تھے، جن میں زیادہ تر مزدور تھے۔ یہ حادثہ باکیور تھانہ ٹلیٹیلا گاؤں کے قریب پیش آیا۔
بتایا جاتا ہے کہ بس جیسے ہی ٹلیٹیلا گاؤں کے قریب پہنچی، اس کے پچھلے پہیے میں اچانک آگ لگ گئی۔ آگ نے بریک سسٹم کو بھی اپنی زد میں لے لیا، جس کی وجہ سے ڈرائیور کو بس کو قابو کرنے میں کافی مشقت ہوئی۔ ڈرائیور نے سمجھداری اور عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بس کو شاہراہ کے کنارے جمع بارش کے پانی میں اتار کر روک دیا اور ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ واقعہ کے وقت مسافروں کے درمیان چیخ و پکار مچ گئی، کئی مسافر سیٹ چھوڑ کر دروازوں اور کھڑکیوں سے باہر نکلنے لگے۔ مقامی لوگوں نے فوری طور پر لوگوں کو بس سے باہر نکالنے اور آگ بجھانے میں مدد کی۔ ساتھ ہی آگ بجھانے والے محکمہ کو بھی واقعہ کی اطلاع دی گئی۔ کچھ ہی دیر میں فائر بریگیڈ کی گاڑی موقع پر پہنچ گئی اور آگ پر قابو پا لیا گیا۔
حادثہ کے بعد تمام مسافروں کو قریب کے ایک گیسٹ ہاؤس میں ٹھہرایا گیا۔ بس ڈارئیور نے مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچانے کے لیے متبادل گاڑی کا انتظام کرنا شروع کر دیا۔ اس حادثہ کے بعد مسافروں نے بس کے تکنیکی حالات اور مینٹیننس کے متعلق عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ کئی مسافروں کا کہنا ہے کہ اگر ڈرائیور نے وقت رہتے بس نہیں روکا ہوتا تو بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔ موقع پر پہنچی مقامی پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تفتیش شروع کر دی ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ بس کے بریک سسٹم میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے آگ لگی ہے۔