قاہرہ: اگلے تعلیمی سال میں مصرکےاسکولوں میں نقاب والی طالبات نظر نہیں آئیں گی ۔ 30 ستمبر سے شروع ہونے والے تعلیمی سال کے سلسلے میں مصری وزیر تعلیم ریڈا ہیگزی نے تصدیق کی مصرکےاسکولوں میں نقاب پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ، بالوںکو چھپایا جاسکتا ہے لیکن اس شرط کے ساتھ چہرے دھندلے نظرنہ آئیں ۔ وزیر نے مزید کہا کہ سرپرست کو اپنی بیٹی کے انتخاب سے متعلق آگاہ ہونا چاہیے۔ اس کے لیے اس کا انتخاب سرپرست کے علاوہ کسی اور شخص یا ادارے کے دباؤ یا جبر کے بغیر اس کی خواہش پر مبنی ہوگا۔
العربیہ کی خبر کے مطابق وزارت نے گورنریٹس میں ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کو ہدایت کی کہ وہ اس کے بارے میں سرپرست کے علم کی تصدیق کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یونیفارم کے رنگ کے تعین کے سلسلے میںا سکول کا بورڈ آف ڈائریکٹرز بورڈ آف ٹرسٹیز، والدین اور اساتذہ کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے گا۔ سکول کے طلبا لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے مناسب سکول یونیفارم کا رنگ منتخب کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ کے جاری کردہ فیصلے کو منظور کیا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سکول یونیفارم کو تبدیل کرتے وقت ہر تعلیمی مرحلے کے آغاز میں اس چیز کو مدنظر رکھا جانا چاہیے کہ تبدیلی کے درمیان کا عرصہ تین سال سے کم نہیں ہونا چاہیے۔ یونیفارم کو خریدنے کا اختیار بھی سرپرست پر چھوڑ دیا جائے۔کسی بھی طالب علم اور طالبہ کے لیے ایسا یونیفارم پہننا جائز نہیں ہے جو وزارت کی طرف سے متعین کردہ یونیفارم کے خلاف ہو۔انہوں نے تعلیمی انتظامیہ کی سطح پر بین الاقوامی سکولوں کے لیے قومی شناختی امتحانات یعنی عربی زبان، قومی تعلیم اور مذہبی تعلیم کے انعقاد کے عزم کی ضرورت پر بھی زور دیا۔