نئی دہلی: ہندوتانی خلائی تحقیق تنطیم اسروچندریان-3 کی کامیابی کے بعد، ہندوستان سن مشن آدتیہ-ایل1 شروع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اسرو کے چیئرمین ایس سومناتھ نے بتایا کہ آدتیہ-ایل1 کے لانچ کی الٹی گنتی آج سے شروع ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اسے آندھرا پردیش کے شری ہری کوٹا سے 2 ستمبر کو صبح 11.50 بجے لانچ کیا جائے گا۔معلومات کے مطابق آدتیہ-ایل1 خلائی جہاز شمسی کورونا (سورج کی سب سے باہر کی تہوں) کے دور دراز مشاہدے کے لیے اور سن-ارتھ لگرینجیئن پوائنٹ پر شمسی ہوا کے حالات کے مشاہدے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ایل1 زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلومیٹر دور ہے۔
اسرو کے چیئرمین سومناتھ نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اب ہم لانچ کی تیاری کر رہے ہیں۔ راکٹ سیٹلائٹ بھی تیار ہے۔ لانچنگ ریہرسل مکمل ہو چکی ہے۔آدتیہ-ایل1دیسی ٹیکنالوجی سے بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ روور کے سوال پر سومناتھ نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے۔ ڈیٹا اچھی طرح موصول ہو رہا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارا مشن 14 دنوں میں کامیابی سے مکمل ہو جائے گا۔
اسرو کے مطابق سورج ہمارا نزدیک ترین ستارہ ہے۔ یہ ستاروں کے مطالعہ میں ہماری سب سے زیادہ مدد کر سکتا ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی معلومات سے دوسرے ستاروں اور فلکیات کے بہت سے رازوں اور قوانین کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ سورج ہماری زمین سے تقریباً 15 کروڑ کلومیٹر دور ہے۔ اگرچہ آدتیہ ایل 1 اس فاصلے کا صرف ایک فیصد ہی طے کر رہا ہے لیکن اتنا فاصلہ طے کرنے کے بعد بھی یہ ہمیں سورج کے بارے میں ایسی بہت سی معلومات فراہم کرے گا، جن کا زمین سے جاننا ممکن نہیںہے۔