نئی دہلی: دہلی میں میٹرو کا کرایہ 25 اگست سے بڑھ گیا ہے۔ کانگریس نے اس اضافہ شدہ کرایہ کے خلاف آواز بلند کی ہے اور اسے عوام مخالف قدم قرار دیا ہے۔ دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے اس معاملے میں اپنا سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ عوام مخالف فیصلے ترجیحی بنیادوں پر لیتی ہے اور دہلی میٹرو کے کرایہ میں حالیہ اضافہ اس کا زندہ ثبوت ہے۔ دہلی میٹرو کے کرایے میں 1 سے 4 روپے تک اور ایئرپورٹ لائن پر سیدھے 5 روپے کا اضافہ کر کے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ میٹرو، جو پہلے ہی بھاری منافع کما رہی ہے، کرایہ میں اضافہ کر کے ان غریب لوگوں پر مزید بوجھ ڈال رہی ہے جو ڈی ٹی سی بسوں کی کمی کے باعث مجبوری میں مہنگا میٹرو سفر کرتے ہیں۔ دہلی کانگریس صدر نے مطالبہ کیا ہے کہ میٹرو کرایے میں کیے گئے اس اضافہ کو فوراً واپس لیا جائے، کیونکہ دہلی میں بی جے پی کی ’ٹرپل انجن‘ حکومت کا یہ قدم عوام دشمن اور غریب مخالف ہے۔
دیویندر یادو نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی دہلی حکومت کے دور میں کبھی میٹرو کرایے میں اضافہ نہیں کیا گیا، جبکہ عام آدمی پارٹی کی حکومت نے 2017 میں، اور اب بی جے پی حکومت نے 25 اگست 2025 سے کرایے میں اضافہ کر کے دہلی کی عوام پر براہ راست حملہ کیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ 2024-25 میں میٹرو نے 10.3 فیصد اضافہ کے ساتھ 643 کروڑ روپے کا منافع کمایا۔ کووڈ کے بعد مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوا، جس کی وجہ سے آمدنی میں 83.87 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔ 23-2022 میں میٹرو کا خالص منافع 59.87 کروڑ روپے رہا۔ ایسے میں دیویندر یادو نے سوال اٹھایا کہ ’’جب میٹرو منافع کما رہی ہے، مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور آپریٹنگ میں بھی ترقی ہو رہی ہے، تو پھر حکومت نے کرایہ بڑھانے کی اجازت کیوں دی؟