پٹنہ: راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی گہرے جائزہ (اسپیشل انٹینسیو ریویژن) پر سوال اٹھاتے ہوئے الیکشن کمیشن پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ووٹ چوری نہیں بلکہ دن دہاڑے ’ڈکیتی‘ ہے، جس میں دلت، پسماندہ، انتہائی پسماندہ اور اقلیتی طبقوں کے ووٹرز کے نام فہرست سے حذف کیے جا رہے ہیں۔
منوج جھا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹر لسٹ میں نام برقرار رکھنے کے لیے 11 دستاویزات مانگے جا رہے ہیں، جنہیں ہر کوئی مہیا نہیں کرا سکتا، خاص طور پر وہ لوگ جو ریاست سے باہر کام کر رہے ہیں۔ ان سے 25 دن کے اندر کاغذات جمع کرانے کو کہا جا رہا ہے، جو حقیقت سے دور اور غیر عملی مطالبہ ہے۔انہوں نے راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کے ان بیانات کی توثیق کی جن میں ووٹوں کی چوری کا ذکر کیا گیا تھا۔ تاہم منوج جھا نے کہا کہ یہ صرف چوری نہیں بلکہ عوامی مینڈیٹ کی کھلم کھلا ڈکیتی ہے۔
آر جے ڈی لیڈر نے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کمیشن کسی کے اشارے پر کام کر رہا ہے اور اس نے اپنی غیر جانبدرانہ روش کو ترک کر دیا ہے۔وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بہار دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے منوج جھا نے کہا کہ انتخابی سال میں دورہ تو فطری ہے، لیکن عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم ریاست میں بڑھتے جرائم پر خاموش کیوں ہیں؟ انہوں نے حال ہی میں پٹنہ کے ایک اسپتال میں پانچ نقاب پوش افراد کی جانب سے کی گئی فائرنگ کا حوالہ دیا اور کہا کہ ایسی وارداتیں معمول بن چکی ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب دیگر غیر بی جے پی ریاستوں میں جرم ہوتا ہے تو بی جے پی فوری جانچ کمیٹی بھیج دیتی ہے، لیکن بہار کے معاملے میں خاموشی کیوں ہے؟ منوج جھا نے مطالبہ کیا کہ بہار میں بھی ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے اور ریاست کی صورت حال پر بی جے پی قیادت دھیان دے۔