پٹنہ:بہار اسمبلی انتخاب سے عین قبل ووٹرس کی خصوصی گہری نظرثانی، یعنی ایس آئی آر (اسپیشل انٹینسیو ریویزن) مہم زور و شور سے جاری ہے۔ اس سلسلے میں تازہ ترین خبر یہ ہے کہ اب تک 66.16 فیصد فارم جمع کیے جا چکے ہیں۔ یعنی فارم جمع کرنے کے لیے مقرر 31 دنوں میں سے تقریباً نصف دن گزرنے کے بعد نصف سے زیادہ فارم جمع کر لیے گئے ہیں اور تیزی کے ساتھ یہ عمل جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے دی گئی جانکاری کے مطابق 24 جون 2025 کو ’ایس آئی آر‘ سے متعلق ہدایت جاری کیے جانے کے بعد سے گزشتہ 16 دنوں میں 5 کروڑ 22 لاکھ 44 ہزار 956 فارم جمع کیے جا چکے ہیں۔
جو جانکاری فراہم کی گئی ہے، اس کے مطابق جمع کردہ فارم کی یہ تعداد (5 کروڑ 22 لاکھ 44 ہزار 956) بہار کے مجموعی 7 کروڑ 89 لاکھ 69 ہزار 844 موجودہ ووٹرس کا 66.16 فیصد ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تیزی کے ساتھ جاری اس مہم کی کامیابی کے پیچھے بوتھ سطح کے افسران (بی ایل او) اور الیکٹورل افسران کا اہم کردار ہے۔ اس کام میں 77 ہزار 895 بی ایل او کے ساتھ ساتھ 20 ہزار 603 نوتقرر بی ایل او، 4 لاکھ سے زائد والنٹیرس اور 1.56 لاکھ بوتھ سطحی ایجنٹ (بی ایل اے) فعال طور پر مصروف عمل ہیں۔
بی ایل او، بی ایل اے اور الیکٹورل افسران اپنی مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بزرگوں، معذور افراد، بیمار اور کمزور طبقہ کے ووٹرس تک پہنچ رہے ہیں، تاکہ کوئی ووٹر اس خصوصی گہری نظرثانی میں چھوٹ نہ جائے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 24 جون کو ایس آئی آر کا حکم جاری ہوتے ہی تقریباً 98 فیصد فارم (تقریباً 7.71 کروڑ) ووٹرس کو دیے گئے تھے۔ اس کے بعد سے فارم جمع کرنے کا عمل تیز رفتاری سے چل رہا ہے۔ اب تک دو تہائی سے زیادہ ووٹرس اپنی شراکت داری درج کرا چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس ’خصوصی گہری نظرثانی‘ کے خلاف اپوزیشن پارٹیاں اور کچھ سماجی کارکنان عدالت کا رخ کر چکے ہیں۔ آج سپریم کورٹ میں اس معاملے پر سماعت بھی ہوئی تھی، لیکن عدالت عظمیٰ نے ’ایس آئی آر‘ پر روک لگانے کی گزارش فی الحال مسترد کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن سے کچھ سوالات ضرور پوچھے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ وہ آدھار کارڈ، ووٹر کارڈ اور راشن کارڈ کو شناخت کے طور پر قبول کرنے کے بارے میں سوچیں۔ اس معاملے میں آئندہ سماعت کے لیے 28 جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔