گوالیار : مدھیہ پردیش کے شہر گوالیار سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے جہاں رام کرشن مشن آشرم کے سیکریٹری سوپردیپت آنند سوامی کو 26 دنوں تک ’ڈیجیٹل حراست‘ میں رکھ کر ان سے 2 کروڑ 52 لاکھ روپے کی بڑی رقم ٹھگ لی گئی۔ پولیس کے مطابق یہ ریاست میں اب تک کا سب سے بڑا ڈیجیٹل فراڈ مانا جا رہا ہے۔
سوپردیپت آنند سوامی نے گوالیار سائبر کرائم سیل میں شکایت درج کرائی ہے جس کی بنیاد پر نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 17 مارچ کو سوامی کو ایک ویڈیو کال موصول ہوئی، جس میں خود کو ناسک پولیس کا افسر ظاہر کرتے ہوئے انہیں ایک فرضی منی لانڈرنگ کیس میں ملوث قرار دیا گیا۔
ملزمان نے دعویٰ کیا کہ ان کے نام پر بیس کروڑ روپے کا لین دین ہوا ہے۔ اس بنیاد پر انہیں ڈرایا دھمکایا گیا اور پھر آدھار کارڈ سمیت دیگر ذاتی دستاویزات مانگے گئے۔ انہیں کہا گیا کہ اگر وہ ضمانت کے طور پر کچھ رقم جمع کرا دیں تو تین دن میں رقم واپس کر دی جائے گی۔
سوامی نے جھانسے میں آکر ملزمان کے بتائے گئے مختلف بینک کھاتوں میں 2.52 کروڑ روپے ٹرانسفر کر دیے۔ یہ سلسلہ 11 اپریل تک جاری رہا، جب تک وہ ڈیجیٹل حراست سے آزاد نہ ہو سکے۔ اس دوران انہیں مسلسل دھمکایا جاتا رہا اور فرضی قانونی کارروائی کا خوف دکھایا جاتا رہا۔
پولیس کے مطابق رام کرشن آشرم ایک معتبر مذہبی ادارہ ہے جسے اندرون و بیرون ملک سے امداد حاصل ہوتی ہے۔ اس معاملے نے نہ صرف عوام کو چوکنا کیا ہے بلکہ پولیس کی جانب سے جاری سائبر فراڈ سے متعلق بیداری مہم کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا ہے۔ گوالیار پولیس کی سائبر کرائم برانچ معاملے کی گہرائی سے تفتیش کر رہی ہے اور جلد ہی ملزمان کی گرفتاری کی امید ہے۔