بنگلورو:کرناٹک کابینہ نے ٹرانسپیرنسی اِن پبلک پروکیورمنٹ (کے ٹی پی پی) ایکٹ میں ترمیم کو منظوری دے دی ہے۔ ایجنسی کے مطابق اس قانون میں ترمیم کرکے ٹھیکے میں مسلمان ٹھیکہ داروں کو 4 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔ جمعہ کو وزیر اعلیٰ سدارمیا کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں اس فیصلے پر مہر لگائی گئی۔ موجودہ اسمبلی اجلاس میں ہی اس ترمیمی بل کو پیش کیا جا سکتا ہے۔
اس سے پہلے 7 مارچ کو بھی سدارمیا نے کہا تھا کہ سرکاری کام کاج کے 4 فیصد ٹھیکے مسلمانوں کے لیے محفوظ کیے جائیں گے۔ اس فیصلے کے تحت اب مسلم ٹھیکہ داروں کو سرکاری ٹنڈروں میں زیادہ مواقع حاصل ہوں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ قدم ریاست میں اقلیتی طبقہ کو اقتصادی طور سے بااختیار بنانے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے۔
سدارمیا کابینہ کے اس فیصلے کو لے کر بی جے پی سخت ناراض ہو گئی ہے۔ بی جے پی نے کرناٹک حکومت کے بجٹ کو ہی اورنگ زیب سے متاثر بتا دیا۔ ذرائع کے مطابق کابینہ نے ہیبل میں محکمہ زراعت کی 4٫24 ایکڑ زمین کو بین الاقوامی پشپ نیلامی بنگلورو (آئی ایف اے بی) کے لیے دو سال کے لیے بغیر کرایہ کی بنیاد پر دینے کی تجویز پر چرچا کی۔ جنوری میں آگ لگنے کے واقعہ کے بعد بنگلورو بایو اینوویشن سینٹر میں آلات کی تعمیرنو اور ری پلیسمنٹ کے لیے 96٫77 کروڑ روپے کی مالی امداد کو منظوری دینے پر بھی بات ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ میں کرناٹک پبلک سروس کمیشن (کے پی ایس سی) میں سدھار کے طریقوں پر بھی بحث ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ کے پی ایس سی میں سدھار کے لیے طریقہ سجھانے کے لیے ایک ماہرین کی کمیٹی تشکیل کرنے اور کے پی ایس سی اراکین کی تقرری کے لیے ایک سرچ کمیٹی تشکیل کرنے کا بھی فصیلہ کیا گیا۔