نئی دہلی : جنگ آزادی اور ہندوستان کی تعمیر و تشکیل میں اردو کی لازوال خدمات کا ذکر کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سلمان خورشید نے کہا کہ جب جب ہندوستان کی جنگ آزادی اور اس کی تعمیر و تشکیل کی بات ہوگی تو اردو کا ذکر ضرور ہوگا کیوں کہ اردو کے بغیر جنگ آزاد ی کا ذکر ادھورارہے گا۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ رات وزارت اطلاعات و نشریات کے سابق جوائنٹ ڈائرکٹر اور اردو ’آجکل‘کے سابق مدیر حسن ضیاء کی کتاب ’اردو صحافت اور ادب‘ کا اجرا کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ اردو اور اردو صحافت نے جنگ آزادی میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے کیوں کہ جتنے بھی آزادی کے مشعل جلے تھے وہ اردو کے ہی تھے اور جتنے بھی نعرے لگائے گئے وہ اردو کے ہی تھے ۔انہوں نے اردو کو درپیش چیلنج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اردو زندہ ہے اور زندہ رہے گی لیکن اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ اردو زبان یا اردو صحافت کس طرح زندہ ہے ۔ انہوں نے حسن ضیاء کی صحافتی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ صحافی وکیل بھی ہوں اور وکیل صحافی بھی ہوں تو بات میں وزن پیدا ہوجاتی ہے اور بات کو مستحکم اور مدلل انداز میں پیش کیا جاسکتا ہے۔