کمپیوٹر کی عالمی شہرت یافتہ کمپنی ’ڈیل‘ میں ملازمین کی چھنٹنی سے متعلق خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً 12500 ملازمین کو نوکری سے نکالا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق کمپنی نے سیلس ڈویژن میں ایک بڑی تشکیل نو کا اعلان کیا ہے۔ اس سے آپریشنز کو جدید بنانے اور اے آئی (مصنوعی ذہانت) پر توجہ مرکوز کرنے کی پالیسی کے حصے کی شکل میں یہ چھنٹنی کی گئی ہے۔
’بزنس انسائیڈر‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے 6 اگست کو ایک انٹرنل میمو میں ملازمین کی چھنٹنی سے متعلق جانکاری دی۔ اس میں سیلس ٹیموں کو سنٹرلائز کرنے اور ایک نئی اے آئی مرکوز سیلس یونٹ بنانے کے منصوبہ کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ’نیوز بائٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق ہٹائے گئے ملازمین کی درست تعداد سے متعلق آفیشیل تصدیق نہیں کی گئی ہے، لیکن تقریباً 12500 ملازمین اس کی زد میں آئے ہیں۔ اس سے ڈیل کمپنی کا تقریباً 10 فیصد وَرک فورس متاثر ہوا ہے۔
موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ ’گلوبل سیلس ماڈرنائزیشن اَپڈیٹ‘ نام سے یہ میمو سینئر ایگزیکٹیو بل اسکینیل اور جان برن کے ذریعہ بھیجا گیا تھا۔ اس نے اسٹریم لائن مینجمنٹ کو منظم کرنے اور سرمایہ کاری کو پھر سے ترجیح دینے کے لیے کمپنی کے ارادوں کو ظاہر کیا ہے۔ اس چھنٹنی سے متعلق ’لائیو منٹ‘ پر شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلس ڈویژن کے کئی ملازمین نے ہٹائے جانے والے یا متاثر ہونے والے ساتھیوں کی جانکاری دی ہے۔ ذرائع کے مطابق چھنٹنی نے خاص طور سے منیجرس اور سینئر منیجرس کو متاثر کیا ہے۔ یعنی بڑے عہدوں پر فائز افسران کو کمپنی نے جھٹکا دیا ہے۔ متاثر ہونے والے کچھ ملازمین کمپنی میں دو دہائیوں سے کام کر رہے تھے۔