بھوپال: مدھیہ پردیش کے ریوا ضلع میں ایک پرائیویٹ اسکول میں ٹیچر کے تھپڑ مارنے کے بعد ایک 13 سالہ بچہ سب ڈورل ہیمرج کا شکارہوگیا اوراب وہ زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔بچے کی شناخت انوج شکلا کے طور پرہوئی ہے، جس کا پہلے ریوا کے سنجے گاندھی اسپتال میں علاج ہوا اور اب اسے سرجری کے لیے ناگپور کے ایک نجی اسپتال میں ریفر کیا گیا ہے۔
لڑکے کے خاندان کے ایک رکن نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ وہ گزشتہ چار دنوں سے ناگپور کے نیورین اسپتال میں وینٹی لیٹر پر ہے اور اس کی سرجری کا انظام ہو رہا ہے۔یہ بچہ ریوا کے ایک پرائیویٹ اسکول میںموسیقی کی کلاسز میں شرکت کرتا تھا۔اس کے گھر والوں نے الزام لگایا کہ میوزک ٹیچر رشبھ پانڈے نے کلاس کے دوران بچے کو مارا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ایم ایل سی رپورٹ میں واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ استاد کے مارنے سے بچہ زخمی ہوا ہے، اسکول انتظامیہ نے پانڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
ایڈیشنل ایس پی، ریوا، انل سونکر نے کہا کہ خاندان نے 11 ستمبر کو پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ استاد نے ایک ماہ قبل لڑکے کو تھپڑ مارا تھا۔ سونکر نے کہا کہ والدین نے لڑکے کے چہرے پر کچھ سوجن دیکھی تھی لیکن انہوں نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا اور خود ہی اس کا علاج کیا۔لیکن جب سوجن ختم نہیں ہوا تو اسے سنجے گاندھی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ علاج کے دوران ڈاکٹروں نے پایا کہ چہرےپر شدید چوٹ آئی ہے اور اسے سرجری کی ضرورت ہے۔اس کے بعد لڑکے کو سرجری کے لیے جبل پور میڈیکل کالج ریفر کیا گیاجہاں سے اسے ناگاپور ریفر کر دیا گیا ہے۔اہل خانہ نے 11 ستمبر کو ٹیچر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ میوزک ٹیچر رشبھ پانڈے نے رودرکش پہن رکھا تھا جس کی وجہ سے لڑکے کو چوٹ لگی ہے۔