ڈیرہ اسماعیل خان:پاکستان کے خیبر پختونخواں واقع ڈیرا اسماعیل خان میں پیر کی صبح ایک تھانہ پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں کم از کم 10 پولیس اہلکارجاں بحق ہو گئے 6 دیگر سنگین طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستان میں 5فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے چند روز قبل ہوئے اس حملہ نے تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ حملہ واضح طور پر سنگین حالات کی طرف اشارہ کرنے والا ہے۔پولیس کے مطابق پیر کے روز علی الصبح تقریباً 3 بجے دہشت گرد چودھوان پولیس اسٹیشن میں گھس گئے اور اس کے آس پاس کھڑے گارڈس پر حملہ کر دیا۔ ایک پولیس افسر نے کہا کہ ’’انھوں نے ہتھ گولے پھینکے اور ساتھ ہی ان پولیس افسران پر گولیاں بھی چلائیں جن سے ان کا سامنا ہوا۔ شہید ہوئے لوگوں میں سے 4 ایلیٹ فورس کے تھے۔‘‘ درابن کے ڈی ایس پی ملک انیس الحسن نے اس سلسلے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’’عمارت میں داخل کرنے کے بعد دہشت گردوں نے ہتھ گولے کا استعمال کیا جس سے پولیس کو زیادہ نقصان ہوا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کو کم از کم 30 دہشت گردوں نے انجام دیا۔ انھوں نے کم از کم تین الگ الگ سمتوں سے حملہ کیا۔ مقامی پولیس چیف اختر حیات گنڈاپور نے کہا کہ ’’کم از کم ڈھائی گھنٹے تک گولی باری ہوئی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’حملے کے بعد پولیس افسران کے ساتھ ساتھ فوجی اہلکاروں کے ذریعہ ایک ایگزٹ مہم شروع کی گئی تھی۔ فوج نے تھانے کے آس پاس سیکورٹی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے اور قریب کے جنگل میں ایک ایگزٹ مہم بھی چلا رہی ہے۔
واضح ہو کہ ڈیرہ اسماعیل خان ضلع گزشتہ کچھ وقت سے دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ خصوصاً انتخابات کے اعلان کے بعد اس ضلع میں دہشت گردانہ حملہ بڑھ گیا ہے۔ اس درمیان پاکستانی الیکشن کمیشن نے سیکورٹی افسران کے ساتھ ایک ایمرجنسی میٹنگ طلب کی ہے۔