لکھنو۔ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ نے ایودھیا کے بعد مہابھارت کے ساتھ توازن پیش کرتے ہوئے کاشی اور ماتھرا کے متعلق واضح اشارہ دیاہے۔اترپردیش اسمبلی میں ایک بحث کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کوراؤں کے پاس کرشنا گئے اور محض پانچ گاؤں کے متعلق بات کی اور آج ہندوبھی صرف اپنے تمام مراکز ایودھیا‘ کاشی اورماتھرا کی مانگ کررہے ہیں۔
کوراؤں نے انکار کیا اور مہابھارت پیش آیااورہر کوئی جانتا ہے کہ آخرمیں کوراؤں کے ساتھ کیاہواتھا۔قانون ساز اسمبلی میں جئے شری رام کے نعروں کے وزیر اعلیٰ اترپردیش نے ہندوؤں سے منسلک تین پوجا کے متنازعات مقامات کی طرف اشارہ کیاہے۔ایودھیاکی رام مندر کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے مندر میں رام للا کی تنصیب پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے مندر کے قیام میں ثابت قدمی پر روشنی ڈالی اور وعدوں پر عمل آواری کی اہمیت پر زوردیا۔انہوں نے کہاکہ ”ہم صرف بات نہیں کرتے۔ہم واک اینڈ ٹاک کرتے ہیں“۔رام مندر تقریب میں تاخیر پر تبصرے کرتے ہوئے یوگی ادتیہ ناتھ نے ایودھیا‘ کاشی اور ماتھرا کی ترقی میں رکاوٹ بننے والی ذہنیت پر سوال کھڑا کیا۔انہوں نے ذکر کیاکہ سابق کی حکومتوں کے دوران ایودھیا میں کرفیوؤں کاسامنا تھا۔انہوں نے مہابھارت میں پانڈوؤں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی سے اس کو موزانہ کیا ۔