نئی دہلی: پاکستان کی اسپورٹس اینکر زینب عباس ورلڈ کپ 2023 کی کوریج کے لیے ہندوستان آئی تھیں لیکن صرف ایک میچ کے بعد اچانک ہندوستان سے چلی گئیں۔ بعد میں یہ خبریں آئیں کہ زینب کو ہندو دیوی دیوتاؤں کے حوالے سے پرانی پوسٹس کی وجہ سے ہندوستان چھوڑنا پڑا۔ وہ آئی سی سی کی ڈیجیٹل ٹیم کا حصہ تھیں اور پاکستان کے پہلے دو میچوں کے لیے حیدرآباد میں تھیں لیکن پیر کو انہیں اچانک ہندوستان چھوڑنا پڑا۔ تاہم اب زینب نے اس پورے معاملے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اپنی وضاحت دے دی ہے۔
زینب عباس نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) اکاؤنٹ پر ایک لمبی پوسٹ شیئر کی ہے اور اپنی پرانی پوسٹ پر سب سے معافی مانگی ہے۔ زینب نے لکھا، “میں نے اپنے قیام کے دوران سب سے اچھی بات چیت کی۔ ہر ایک نے اپنے تعلق کا احساس ظاہر کیا – جیسا کہ میں نے توقع کی تھی۔ مجھے نہ چھوڑنے کے لیے کہا گیا اور نہ ہی مجھے ملک بدر کیا گیا۔ تاہم، میں سوشل میڈیا پر آنے والے رد عمل سے خوف محسوس ہوا اور اگرچہ میری حفاظت کو فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں تھا، میرے خاندان اور دونوں طرف کے دوست پریشان تھے۔ کیا ہوا تھا اس کے بارےمیں سوچنے کے لیے مجھے کچھ اور وقت درکار تھا۔ اس لیے میں چلا گیا۔اس پاکستانی اسپورٹس اینکر نے مزید لکھا کہ ’’میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ وہ (پرانی پوسٹس) میری اقدار یا اس شخص کی عکاسی نہیں کرتیں جو میں آج ہوں۔ اس طرح کی زبان کے لیے کوئی عذر نہیں ہے اور میں ہر اس شخص سے معذرت خواہ ہوں جسے میری پوسٹ سے تکلیف پہنچی ہے۔ اس کے علاوہ میں ان لوگوں کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے اس مشکل وقت میں فکرمندی کا مظاہرہ کیا اور میری مدد کی۔ اس کے لیے آگے آئیں۔