ابھی تقریباً ایک ماہ ہی ہوئے ہیں جب آر بی آئی نے اعلان کیا تھا کہ 2000 روپے کے نوٹ کو دھیرے دھیرے چلن سے ختم کیا جائے گا، اور لوگوں نے اپنے پاس موجود 2000 روپے کے نوٹ بغیر وقت ضائع کیے بینکوں میں جمع کرنا شروع کر دیئے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اب تک 72 فیصد 2000 روپے کے نوٹ بینکوں میں جمع ہو چکے ہیں۔ یہ انکشاف ایک تازہ رپورٹ میں ہوا ہے۔
جمعہ کے روز سامنے آئی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کے بینکوں میں گزشتہ ایک ماہ میں 2000 روپے کے 72 فیصد نوٹ بینکوں میں جمع ہو چکے ہیں۔ یہ رپورٹ حیران کرنے والی ہے اور سی این بی سی-ٹی وی 18 نے اسے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے۔ 23 مئی سے لے کر 23 جون تک ملک کے تمام بینکوں میں 72 فیصد 2000 روپے کے نوٹ یا تو ڈپازٹ ہو چکے ہیں یا پھر بدلوائے جا چکے ہیں۔
مرکزی حکومت اور آر بی آئی نے ایسی امید بھی نہیں کی ہوگی کہ 2000 روپے کے نوٹ کو چلن سے ہٹانے کا اعلان ہوتے ہی عوام اس سے اتنی جلدی پیچھا چھڑانے کی کوشش کریں گے۔ آر بی آئی نے 2000 روپے کا نوٹ بدلنے کے لیے چار ماہ سے زیادہ وقت دیا تھا، یعنی اب بھی تین ماہ سے زیادہ کا وقت باقی ہے اور مارکیٹ میں 2000 روپے کے نوٹ کا صرف 28 فیصد حصہ ہی موجود رہ گیا ہے۔
واضح رہے کہ آر بی آئی نے 19 مئی 2023 کو اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 2000 روپے کے نوٹ سرکولیشن سے باہر کرنے کا فیصلہ لے رہا ہے۔ آر بی آئی نے کہا تھا کہ جس کے پاس بھی 2000 روپے کے نوٹ ہیں، وہ 23 مئی سے بینکوں میں ڈپازٹ یا پھر بدلوا سکتا ہے۔ اس کی آخری تاریخ 30 ستمبر رکھی گئی ہے۔ آر بی آئی نے جانکاری دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں 3.60 لاکھ کروڑ روپے کے 2000 روپے کے نوٹ ہیں، جن کا بینکوں میں آنا ضروری ہے۔