پاکستان میں برسراقتدار پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) نے اگلے نگراں وزیر اعظم کی شکل میں پاکستانی وزیر مالیات اسحاق ڈار کے نام کی تجویز پیش کی ہے۔ پی ایم ایل-این ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد ڈار کو عبوری وزیر اعظم مقرر کیا جانا چاہیے۔ پی ایم ایل-این کی تجویز کا مقصد اہم معاشی اصلاحی فیصلے لینے کے مدنظر کارگزار حکومت کو زیادہ اختیارات فراہم کرنا اور عام انتخاب کے بعد اگلی حکومت کی ذمہ داری سنبھالنے تک مینجمنٹ کے لیے بہتر عمل یقینی بنانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ کارگزار حکومت کی اہم تین ماہ کی مدت کو ایسے سیٹ اَپ کو قطعی نہیں سونپا جانا چاہیے جو روز مرہ کے معاملوں سے نمٹتا ہو۔ اس طرح کی سوچ نے ماضی کی نااہلیت کو جنم دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بہتر اور پیداواری تبدیلی یقینی بنانے کے لیے کارگزار حکومت کی مدت کار کے دوران خاص طور سے ملک کی معیشت سے متعلق اہم فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔
حالانکہ عبوری وزیر اعظم کے انتخاب کا فیصلہ صرف پی ایم ایل-این کا نہیں ہو سکتا، کیونکہ یہ ایک اتحادی حکومت ہے اور اسے اپنی اتحادی پارٹیوں، خصوصاً پی پی پی (پاکستان پیپلز پارٹی) سے بھی رضامندی حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ پی پی پی ذرائع نے ڈار کے نام پر پی ایم ایل-این کے ذریعہ پارٹی کے ساتھ کسی بھی مشورہ سے انکار کیا ہے۔ پی پی پی کے انفارمیشن سکریٹری اور ایس اے پی ایم (وزیر اعظم کے خصوصی معاون) فیصل کریم کنڈی نے اس خبر پر فکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں بغیر مشورہ کے لیے گئے فیصلے سے تنازعہ پیدا ہو سکتا ہے۔