لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بہار میں جاری ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے دوران مدھوبنی میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ کے ایک پرانے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’امت شاہ نے کئی بار کہا ہے کہ بی جے پی حکومت 50-40 سال تک رہے گی۔ پہلے یہ بیان مجھے عجیب لگا، امت شاہ کو کیسے پتہ کہ 50-40 سال تک حکومت چلے گی۔ اب سچائی سامنے آ گئی ہے۔ امت شاہ ایسا اس لیے کہہ پا رہے تھے، کیونکہ یہ لوگ ووٹ چوری کرتے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ووٹ چوری کا سلسلہ سالوں سے جاری ہے۔ یہ چوری گجرات (اسمبلی انتخاب) سے شروع ہوئی، پھر پارلیمانی انتخاب میں ووٹوں کی چوری ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ ’’پہلے میرے پاس ثبوت نہیں تھے۔ مجھے لگا کہ کچھ نہ کچھ تو گڑبڑ ہے۔ میں نے ثبوت کا انتظار کیا۔ مہاراشٹر-ہریانہ کے انتخابات ہوتے ہیں۔ وزیر اعظم طے کرتے ہیں کہ الیکشن کمشنر کون بنے گا؟ وہاں اپوزیشن کے لیڈر کی ایک نہیں سنی جاتی۔ 2023 میں بی جے پی نے نیا قانون بنایا کہ الیکشن کمشنر پر کوئی مقدمہ نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن ہندوستان کے تمام شہری پر مقدمہ ہو سکتا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’نیا قانون کہتا ہے (الیکشن کمشنر پر) کوئی عدالتی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ سوچیے کہ یہ قانون کیوں بنایا گیا۔ قانون اس لیے بنا کہ ووٹوں کی چوری کرائی جا سکے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے بٹوے سے تھوڑے پیسے چوری ہوں گے تو آپ کو معلوم نہیں چلے گا۔ لیکن 1000 روپے چوری ہوں گے تو آپ کو پتہ چل جائے گا۔ ویسا ہی کام ان لوگوں نے مہاراشٹر-ہریانہ میں کیا۔