نئی دہلی :وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دنیا جو تنازعات اور ٹکراؤ سے پُر ہے کسی کو فائدہ نہیں پہنچا سکتی اور یہ وقت امن اور بھائی چارے کا ہے۔ وزیر اعظم نے نئی دلی میں آج یشوبھومی جی-ٹوئنٹی کے تحت پارلیمانی اسپیکروں کی نویں سربراہ کانفرنس پی-ٹوئنٹی کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ منقسم دنیا درپیش چیلنجوں کا حل نہیں پیش کرسکتی۔ انہوں نے کہا یہ وقت ہے کہ سبھی کے لیے ترقی اور بہبود کے مقصد سے مل کر پیش قدمی کی جائے۔دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کسی قسم کی ہو، کہیں بھی ہو اور کسی وجہ سے بھی ہو انسانیت کے خلاف ہے۔ انہوں نے 2001 میں پارلیمنٹ کی عمارت پر کیے گئے دہشت گردانہ حملے کا بھی ذکر کیا۔
اِس موقع پر مودی نے کہا کہ بھارت دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہے اور ملک کی، جمہوری اداروں کی ایک بھری پُری تاریخ ہے۔ ملک کی مالا مال جمہوری تاریخ میں، سبھا اور سمیتی کے رول کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اِن اداروں میں لوگ، اجتماعی طور پر فیصلے کیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں نہ صرف دنیا کے سب سے بڑے انتخابات منعقد ہوتے ہیں بلکہ اِن میں حصہ لینے والے لوگوں کی تعداد بھی بڑھتی جارہی ہے۔
مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ نویں پی-ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس اُن عزائم کی نمائندگی کرتی ہے جو جمہوری اقدار کی حفاظت کرنے، عالمی اہمیت کے معاملات اور حالیہ چیلنجوں کے تئیں بین الاقوامی تعاون اور ان کے حل تلاش کرنے کی جانب کی جانے والی کوششوں کے لیے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، پوری دنیا کو ایک کنبہ سمجھتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہت سے ملکوں کے مندوبین اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ ماحولیات کا تحفظ کسی ایک واحد ملک کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ذمہ داری سبھی ملکوں کی ہے۔ ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ یہ دو روزہ کانفرنس ”ایک کرہئ ارض‘ ایک کنبہ‘ ایک مستقبل کے لیے پارلیمنٹ“ کے موضوع پر منعقد کی جارہی ہے۔کانفرنس کے دوران مختلف ملکوں کے پارلیمنٹ اسپیکرس، نائب اسپیکرس اور ارکان شرکت کررہے ہیں۔ آج دو اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔ پہلے اجلاس میں مختلف میدانوں میں، مستحکم ترقیاتی مقاصد کے تحت حاصل کی گئی کامیابیوں اور ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لیے کیے اقدامات کو نمایاں کیا جائے گا۔اِس اجلاس میں اسپین، سعودی عرب، عمان، یوروپی پارلیمنٹ، اٹلی، جنوبی افریقہ اور دیگر ممالک اپنے اپنے نظریات کا اظہار کریں گے۔ دوسرا اِجلاس ”ایک کرہئ ارض توانائی کی مستقل ترسیل، ماحول کے لیے سازگار مستقبل کا باب“ کے موضوع پر مبنی ہوگا‘ جس میں آسٹریلیا، برازیل، متحدہ عرب امارات، راجیہ سبھا کے نائب چیئرمین ہری وَنش شرکت کریں گے۔