میرٹھ-کرنال نیشنل ہائی وے(این ایچ -709اے) پر واقع بھونی ٹول پلازہ پر 17 اگست کی رات کو ایک شرمناک واقعہ سامنے آیا، جس میں ٹول ملازمین نے ہندوستانی فوج کے جوان کپل سنگھ اور اس کے بھائی شیوم پر وحشیانہ حملہ کیا۔ اس واقعے کے بعد نیشنل ہائی وے اتھارٹی(این ایچ اے آئی) نے سخت کارروائی کرتے ہوئے ٹول وصول کرنے والی ایجنسی میسرز دھرم سنگھ اینڈ کمپنی پر 20 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا اور کمپنی کا معاہدہ ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اسے مستقبل میں ٹول پلازہ کی بولی میں حصہ لینے سے روکنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
میرٹھ کے گوٹکا گاؤں کا رہنے والا فوجی جوان کپل سنگھ 17 اگست کی رات اپنے کزن شیوم کے ساتھ دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ جا رہا تھا۔ اسے سری نگر میں اپنی ڈیوٹی جوائن کرنی تھی۔ بھونی ٹول پلازہ پر لمبی قطار اور وقت کی کمی کی وجہ سے کپل نے ٹول ملازمین سے گاڑی کو جلدی باہر نکالنے کی اپیل کی۔ اس پر جھگڑا بڑھ گیا اور ٹول ملازمین نے مبینہ طور پر جوان کو مارنا شروع کر دیا۔ الزام ہے کہ ملازمین نے کپل کو کھمبے سے باندھ کر لاٹھیوں سے مارا اور ایک ملازم نے اینٹ اٹھانے کی کوشش بھی کی۔
اس دوران کپل کے بھائی شیوم نے اسے چھڑانے کی کوشش کی لیکن ان کی بھی پٹائی کی گئی۔ کپل سنگھ ہندوستانی فوج کی جانب سے پاکستان کے خلاف کیے گئے آپریشن سندور میں شامل تھے۔ وہ چھٹی پر گھر آئے تھے اور انہیں 18 اگست سے ڈیوٹی جوائن کرنی تھی۔ اسی وجہ سے وہ دہلی کے آئی جی آئی ایئرپورٹ سے سری نگر کی فلائٹ پکڑنے جا رہے تھے۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد عوام میں غم و غصہ پھیل گیا۔
واقعہ کے بعد مقامی دیہاتیوں کی بھیڑ ٹول پلازہ پر جمع ہوگئی اور ٹول ملازمین کے خلاف احتجاج کیا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس ہنگامے کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی۔ میرٹھ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے کچھ ملزمین کو گرفتار کر لیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔