ممبئی : رام مندر سے تقریباً 26 کلومیٹر دور ایودھیا کے دھنی پور میں بننے والی محمد بن عبداللہ مسجد کا نیا نقشہ جاری کر دیا گیا ہے ۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ مسجد تاج محل سے ’زیادہ خوبصورت‘ ہوگی۔ ایودھیا تنازعہ میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اتر پردیش حکومت نے مسجد کی زمین مسلمانوں کو دی ہےایودھیا میں بننے والی اس مسجد کا نام مسجد محمد بن عبداللہ رکھاگیاہے۔سیاست نیوز کی خبر کے مطابق ممبئی میں مقیم بی جے پی لیڈر حاجی عرفات شیخ نے جو مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ہیں ، انہوں نے کہا کہ ایودھیا کی مسجد ہندوستان کی سب سے بڑی مسجد ہوگی۔ رام مندر کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یوپی حکومت کی جانب سے مسجد کیلئے 5 ایکڑ زمین دی گئی، جو اس کی تعمیر سے پہلے ہی موضوع بحث بن گئی ہے۔ حاجی عرفات شیخ نے کہا کہ ایودھیا کی مجوزہ مسجد میں پہلی نماز امام حرم پڑھائیں گے۔ اس مسجد کی خوبصورتی تاج محل کو پیچھے چھوڑ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب شام ہوگی تو مسجد میں چشمے جاری ہوں گے۔ ایودھیا مسجد کی عمارت بھی مذہب اور ٹیکنالوجی کا سنگم ہوگی۔ایک بڑی کشش وضو خانہ کی جگہ کے قریب بہت بڑا ایکویریم ہوگا جس میں مردوں اور عورتوں کے لیے الگ الگ حصے ہوں گے۔حاجی عرفات شیخ کے مطابق اس مسجد میں 5 ہزار مرد اور 4 ہزار خواتین سمیت 9 ہزارزائرین ایک ساتھ نماز ادا کر سکیں گے۔ مسجد میں 5 مینار ہوں گے جو اسلام کے پانچ ستونوں کی علامت ہوں گے: نماز، روزہ، زکوٰ، توحید اور حج۔ انہوں نے بتایا کہ پورے مسجد کمپلیکس میں طبی، تعلیمی اور سماجی سہولیات ہوں گی۔اس مسجد کے علاوہ کامپلکس میں 500 بستروں پر مشتمل کینسر ہاسپٹل، اسکول اور لاء کالج، ایک میوزیم اور لائبریری اور مکمل طور پر ویج کچن بھی ہوگا، جہاں آنے والوں کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔