وارانسی: گیانواپی مسجد معاملہ میں عدالت نے ہندو فریق کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ہندو فریق کو مسجد کے ویاس تہہ خانہ میں پوجا کرنے کا حق دے دیا ہے۔ عدالت کے اس حکم کے بعد اب یہاں مستقل طور پر پوجا پاٹھ کی جائے گی۔ ہندو فریق نے اس فیصلے کو بڑی جیت قرار دیا ہے۔ جبکہ مسلم فریق نے فیصلہ کو غلط قرار دیتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔خیال رہے کہ وارانسی کے گیان واپی کیمپس میں واقع ویاس تہہ خانہ میں پوجا کرنے کے حق کی مانگ والی شیلیندر کمار پاٹھک کی درخواست پر کل کی سماعت کے بعد ضلع جج نے فیصلہ محفوظ رکھا تھا، جس پر آج فیصلہ سنا دیا گیا۔عدالت کی طرف سے جاری کردہ حکم میں کہا گیا، ’’ضلع مجسٹریٹ، وارانسی کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ سیٹلمنٹ پلاٹ نمبر 9130 تھانہ چوک، ڈسٹرکٹ وارانسی میں واقع عمارت، جو کہ سوٹ پراپرٹی ہے، کے جنوب کی طرف واقع تہہ خانہ کی مورتیوں کی کاشی وشواناتھ ٹرسٹ بورڈ کے ذریعہ نامزد کردہ مدعی اور پجاری سے پوجا کرائیں اور اس مقصد کے لیے لوہے کی باڑ وغیرہ میں 7 دنوں کے اندر مناسب انتظامات کریں۔
ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ضلع انتظامیہ کو سات دن کے اندر پوجا کرانے کے لیے انتظام کرنے کو کہا گیا ہے۔ جیسے ہی انتظامیہ یہ کر دے گی، ویسے ہی پوجا شروع ہو جائے گی۔‘‘ جین نے پوچھا کرنے کے طور طریقہ پر بھی تبصرہ کیا ہے۔وشنو شنکر جین نے کہا، ’’کاشی وشوناتھ ٹرسٹ یہ طے کرے گا کہ پوچھ کس طرح ہوگی۔ اسے بہتر معلوم ہے۔ ہمارا قانونی کام تھا جو ہم نے پورا کیا ہے۔ اب کاشی وشوناتھ ٹرسٹ کے اوپر ہے کہ پوچھا شروع کی جائے۔ پوجا کے لیے بھکتوں سے لے کر پجاری تک سبھی کو جانے کی اجازت ہوگی۔